علی حسن زہری پر زمین قبضے کے الزامات بے بنیاد قرار، سابق ڈی سی ویسٹ نے معافی مانگ لی
سابق ڈپٹی کمشنر ویسٹ کراچی فیاض عالم سولنگی نے علی حسن زہری پر زمینوں پر قبضے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک اشتہار کے ذریعے باقاعدہ معذرت کر لی ہے۔ فیاض سولنگی نے کہا کہ میں نے بطور ڈپٹی کمشنر ویسٹ اور اینٹی کرپشن ڈپارٹمنٹ نے علی حسن زہری کے خلاف باقاعدہ انکوائری کی تھی، لیکن زمینوں پر قبضے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
یاد رہے کہ سال 2020 میں ڈپٹی کمشنر ویسٹ کے دفتر کی جانب سے اخبارات میں ایک اشتہار شائع کیا گیا تھا، جس میں علی حسن بروہی (جو کہ علی حسن زہری بھی کہلاتے ہیں) کو مبینہ طور پر 3,000 ایکڑ سے زائد سرکاری زمین پر قبضے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اشتہار میں کہا گیا تھا کہ ان زمینوں کی مالیت اربوں روپے ہے اور علی حسن بروہی نے جعلی انٹریوں کے ذریعے سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا۔
تاہم، حالیہ اشتہار میں فیاض عالم سولنگی نے واضح کیا کہ انکوائری کے نتائج سے معلوم ہوا کہ علی حسن زہری کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’زمین پر قبضے کے الزامات غلط ثابت ہوئے، اور اب میں علی حسن زہری سے معافی کا طلبگار ہوں۔‘
اس انکشاف کے بعد سیاسی اور انتظامی حلقوں میں سنسنی پھیل گئی ہے، کیونکہ علی حسن زہری اس وقت بلوچستان کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز ہیں، اور ان کے خلاف ماضی میں لگائے گئے الزامات کو بنیاد بنا کر ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی حسن زہری اس معاملے پر قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہے ہیں، تاکہ ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔