Aaj News

سانحہ لیاری؛ ایس بی سی اے نے سیل عمارت گرانے کا کام روک دیا

متاثرین اپنے بچے کچے سامان کے ساتھ سڑکوں پر آ گئے
اپ ڈیٹ 07 جولائ 2025 11:45pm
SBCA Begins Demolition of Sealed Building in Lyari - Aaj News

کراچی کے لیاری بغدادی میں رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعے کے بعد اطراف کی عمارتوں کو منہدم کرنے کا آغاز کیا گیا۔ انسپکٹر ایس بی سی اے نے کہا کہ مغرب کے وقت آپریشن روک کر آج سے باقاعدہ طور پر عمارتوں کو منہدم ہونے کا سلسلہ جاری کیا جائے گا۔ دوسری جانب متاثرین اپنے بچے کچے سامان کے ساتھ سڑکوں پر آ گئے۔

کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں رہائشی عمارت کے زمین بوس ہونے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے اطراف کی تین خطرناک عمارتیں خالی کرا لیں، تاہم سیل کی گئی عمارت کو گرانے کا کام فی الحال روک دیا گیا ہے۔

ایس بی سی اے حکام کے مطابق صبح دوبارہ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ ایس بی سی اے حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ تینوں عمارتوں کو جلد منہدم کیا جائے گا تاکہ کسی ممکنہ سانحے سے بچا جا سکے۔

دوسری جانب خالی کرائی گئی عمارتوں کے 45 خاندان بے گھر ہو کر در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ متاثرین گلیوں میں بچا کچا سامان لیکر بے آسرا بیٹھے ہیں۔

ایس بی سی اے کی ٹیم بھاری مشینری اور ہتھوڑے لیے موقع پر پہنچی اور متاثرہ عمارت کے عقب اور اطراف کی کمزور عمارتوں کو گرانے کا کام شروع کیا ۔ انسپکٹر ذوالفقار شاہ کے مطابق، دس سے پندرہ دن میں ملبہ ہٹانے اور مکمل انہدام کا عمل مکمل ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ عمارتیں سن 1970 کے بعد تعمیر ہوئی تھیں اور اب ناقابل رہائش ہو چکی ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ متاثرین کو سامان نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔

جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان

ذوالفقار شاہ کا کہنا تھا کہ مغرب کے وقت آپریشن عارضی طور پر روکا گیا ہے اور آج سے دوبارہ انہدام کا سلسلہ باقاعدہ طور پر جاری رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اطراف میں مزید مخدوش عمارتیں بھی نشاندہی میں آ چکی ہیں، جنہیں مرحلہ وار گرایا جائے گا۔

دوسری جانب، متاثرہ خاندانوں نے شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ صرف جان بچا کر نکلے اور اب نہ چھت ہے نہ سہارا، صرف کچھ سامان ہے جو سڑک کنارے بچا کر رکھا ہوا ہے۔

building collapsed