تجارتی محصولات کے دباؤ پر چین کا امریکہ کو دوٹوک جواب
تجارتی محصولات کے دباؤ پر چین کی جانب سے امریکہ کو دوٹوک جواب دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز چینی وزارتِ خارجہ نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ تجارتی محصولات کو دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھ اکہ ہم ایسی محصولات کی جنگ کے خلاف ہیں جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ چین کے، نہ امریکہ کے اور نہ ہی عالمی معیشت کے۔
غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ رواں ہفتے ہونے جا رہا ہے، صدر ٹرمپ کا اعلان
واضح رہے چین کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو ممالک BRICS کی امریکہ مخالف پالیسیوں کی حمایت کریں گے، ان پر 10 فیصد اضافی ٹیرف (درآمدی ٹیکس) عائد کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ کوئی بھی ملک جو برکس کی امریکہ مخالف پالیسیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرتا ہے، اس پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی میں کوئی استثنا نہیں ہوگا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ پیر سے دنیا کے مختلف ممالک کو خطوط ارسال کرنے کا آغاز کریں گے، جن میں ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ یا تو امریکہ سے تجارتی معاہدہ کریں یا پھر اپنی مصنوعات پر بھاری محصولات کے لیے تیار رہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔