روس موجودہ افغان طالبان حکومت کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا
روس نے افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرلیا۔ نئے افغان سفیر نے اسناد سفارت پیش کردیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس افغان طالبان حکومت تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق امارات اسلامیہ افغانستان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے دونوں ملکوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا۔
اس حوالے سے روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے کا عمل مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دے گا۔
ٹرمپ کا ٹیکس اور اخراجات سے متعلق بل ایوان نمائندگان نے منظور کر لیا
افغان وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ روسی سفیر دمتری ژیرنوف نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی اور انہیں اس فیصلے سے آگاہ کیا۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم روس کے اس جرات مندانہ اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان شاء اللہ یہ دوسروں کے لیے بھی ایک مثال بنے گا۔
اس طرح روس دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔
روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا، پیوٹن کا ٹرمپ کو پیغام
یاد رہے کہ 15 اگست 2021 کو امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے افغان دارالحکومت کابل پر دوبارہ قبضہ کرلیا تھا۔ 20 سالہ جنگ کے بعد افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد روس نے آہستہ آہستہ افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات بحال کیے ہیں۔
دو سال قبل روس کے صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ ان کا ملک طالبان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنا اتحادی سمجھتا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق واشنگٹن کی طرف سے روسی اقدام کو قریب سے دیکھنے کا امکان ہے۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔