فلسطینیوں سے بغاوت، حماس کا غزہ میں قبیلے کے سربراہ کو سرینڈر کا حکم
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ داخلہ نے بدھ کے روز ایک طاقتور (Bedouin) بدوی قبیلے کے سربراہ یاسر ابو شباب کو غداری کے الزام میں رضاکارانہ طور پر سرینڈر کر کے مقدمے کا سامنا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق یہ فیصلہ ایک نام نہاد انقلابی عدالت نے دیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسر ابو شباب جو حماس کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتے اور ان پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ غزہ کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، انہیں سرینڈر کے لیے 10 دن کی مہلت دی گئی ہے۔
’حماستان‘۔۔۔ نیتن یاہو نے غزہ کو نیا نام دے دیا
رپورٹ کے مطابق عدالت نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ ابو شباب کی موجودگی کی اطلاع حماس کے سیکیورٹی اہلکاروں کو دیں۔ اطلاعات کے مطابق ابو شباب اس وقت تک حماس کی گرفت سے باہر ہیں اور جنوبی غزہ کے رفح علاقے میں موجود ہیں، جو فی الحال اسرائیلی افواج کے کنٹرول میں ہے۔
رپورٹ میں بتای گیا کہ ابو شباب گروپ نے حماس کی عدالت کے فیصلے کو ایک مزاحیہ ڈرامہ قرار دیتے ہوئے فیس بک پیج پر کہا تھا کہ یہ ڈرامہ نہ ہمیں ڈراتا ہے، نہ کسی ایسے آزاد انسان کو جو اپنے وطن اور اس کی عزت سے محبت کرتا ہے۔
غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا وقت آگیا، اسرائیلی وزیر
حماس نے ابو شباب پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے امدادی ٹرکوں کو اسرائیلی فوج کی مدد سے لوٹتا رہا ہے اور دیگر فلسطینی مفادات کے خلاف سرگرمیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔