Aaj News

ایران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کئے جائیں، جی سیون وزرائے خارجہ کا مطالبہ

ایران کے ساتھ ایٹمی اثاثوں پر مشروط معاہدہ طے کیا جائے، جی سیون وزرائے خارجہ
شائع 01 جولائ 2025 09:14am

جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے پیر کے روز ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے کے لیے مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جی 7 وزرائے خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام پر ایک جامع، تصدیق شدہ اور مستقل معاہدے کے لیے مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہے۔

جی سیون وزرائے خارجہ نے اجلاس میں کہا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی اثاثوں پر مشروط معاہدہ طے کیا جائے۔

شام پر سے پابندیاں ہتا دی گئیں، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے

رپورٹ کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے مطالبہ کیا کہ ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دی جائے، ایران کو چاہئے کہ وہ آئی اے ای اے سے مکمل تعاون کرے۔

رائٹرز کے مطابق اپریل سے ایران اور امریکہ کے درمیان ایرانی جوہری پروگرام پر سفارتی حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ تہران کا مؤقف ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، جبکہ اسرائیل اور اس کے اتحادی چاہتے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کے قابل نہ ہو۔

گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے امریکہ کے اتحادی اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا۔ یہ جنگ 13 جون کو اس وقت شروع ہوئی تھی جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا۔ اس تنازع نے خطے میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی، جو اکتوبر 2023 میں غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے آغاز سے قبل ہی تناؤ کا شکار تھا۔

ایران میں ہمارا ایکشن مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے تھا، ترجمان امریکی وزارت خارجہ

جنگ بندی سے قبل امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جس کے جواب میں ایران نے قطر میں ایک امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا۔

جی سیون وزرائے خارجہ نے کہا کہ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو خطے کو مزید غیر مستحکم کر سکتے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی کا خدشہ

رپورٹ کے مطابق امریکی مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان بات چیت حوصلہ افزا ہے اور امریکہ کو طویل المدتی امن معاہدے کی امید ہے۔

علاوہ ازیں جی سیون کے اعلیٰ سفارت کاروں نے پیر کو اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ رافائل گروسی کے خلاف دھمکیوں کی مذمت کی، جب ایک ایرانی اخبار نے کہا تھا کہ گروسی کو اسرائیلی ایجنٹ ہونے کے الزام میں مقدمہ چلا کر پھانسی دی جانی چاہیے۔

Iranian Nuclear Sites

G7 Meeting

israe iran war