Aaj News

سندھ ایمپلائز الائنس اور اساتذہ کے پولیس سے مذاکرات کامیاب، مظاہرین منتشر

پولیس نے گرفتار مظاہرین کو رہا کر دیا، سندھ ایمپلائز الائنس کا 13 محرم کو دوبارہ احتجاج کا فیصلہ
اپ ڈیٹ 30 جون 2025 11:29pm

کراچی پریس کلب کے باہر جاری سندھ ایمپلائز الائنس اور اساتذہ کا احتجاج پولیس سے کامیاب مذاکرات کے بعد پُرامن طور پر ختم کردیا، پولیس نے گرفتار مظاہرین کو رہا کردیا۔

مظاہرین تنخواہوں میں اضافے، ملازمتوں کی مستقلی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔

مذاکرات میں پولیس اور مظاہرین کے نمائندوں کے درمیان اتفاق کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ دوران احتجاج زیرِ حراست تمام اساتذہ رہا کردیا ہے اور احتجاج کے دوران گرفتار افراد کے خلاف کوئی سخت قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

دوسری جانب مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو وہ 13 محرم الحرام کو دوبارہ احتجاج کریں گے۔

سندھ ایمپلائز الائنس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے حقوق کے حصول تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

واضح رہے کہ سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن اور اساتذہ کے حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد کراچی میں احتجاجی مظاہروں نے شدت اختیار کر لی تھی۔

احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی بھی کوشش جس پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا، پولیس نے 25 مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس میں پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کا استعمال کیا۔ پولیس نے 25 مظاہرین کو گرفتار کر لیا جبکہ 7 اساتذہ زخمی ہو گئے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ہماری تنخواہوں میں پنشنز میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے جب کہ مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔

کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرنے والے سندھ امپلائز الائنس کے صوبائی حکومت سے مذاکرات ناکام ہوگئے، مظاہرین کی ریڈزون جانے کی کوشش لیکن پولیس نے مظاہرین کو فوارہ چوک پر روک لیا، پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ ،واٹر کینن کے استعمال سے 7 اساتذہ زخمی ہوگئے۔**

کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ایمپلائز الائنس کے احتجاجی مظاہرین کو ریڈ زون جانے سے روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ہماری تنخواہوں میں پنشنز میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے جب کہ مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھارکھے ہیں۔

احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے لاٹھی چارج شروع کردیا اور متعدد مظہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کوریڈزون جانےکی اجازت نہیں دی جائے گی، اس دوران مظاہرین کو روکنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا جب کہ پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی ہے۔

پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا، جبکہ موقع پر قیدی وین پہنچا دی گئی۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان کئی گھنٹوں تک کشیدگی برقرار رہی، جس سے شہر کے اہم علاقوں میں ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوئی۔

مزید اطلاعات کے مطابق، سندھ امپلائز الائنس کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات نہ مانے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے سندھ تک پھیلا دیا جائے گا۔

Sindh government

Sindh Employees Alliance

talks fail