اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج، انصاف کی دہائی
لاپتہ افراد کے لواحقین نے پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کے دوران مظاہرین نے عدالت کے مرکزی داخلی دروازے کے سامنے دھرنا دے دیا۔ مظاہرین کی قیادت معروف وکلا ایمان مزاری ایڈووکیٹ، ہادی چٹھہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن آمنہ مسعود جنجوعہ کر رہے تھے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ”انصاف دو، لاپتہ افراد کو بازیاب کرو“ جیسے مطالبات درج تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیاروں کی عدم موجودگی میں شدید اذیت سے گزر رہے ہیں اور صرف انصاف چاہتے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ریاست اپنی ذمہ داری ادا کرے اور لاپتہ افراد کو فوری طور پر عدالتوں کے سامنے پیش کرے۔
صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف سیکیورٹی بڑھا دی گئی، اور پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹا جا سکے۔
مظاہرین پرامن انداز میں اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے، وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔