Aaj News

دریائے سوات سانحے سے قبل ریسکیو ایمبولینس کی آمد کے بعد کیا ہوا؟

ایمبولینس کے ساتھ نہ کوئی ریسکیو اہلکار تھا، نہ کشتیاں تھیں اور نہ ہی ضروری آلات، افسوسناک واقع کی فوٹیج" آج نیوز" کو موصول
اپ ڈیٹ 29 جون 2025 06:05pm

دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آج نیوز کو موصول ہو گئی ہے، جس میں ریسکیو اداروں کی مبینہ غفلت اور تاخیر نمایاں ہو گئی ہے۔ فوٹیج کے مطابق متاثرہ خاندان صبح 9 بج کر 47 منٹ پر پانی میں پھنس گیا تھا، جبکہ ریسکیو میڈیکل ایمبولینس 10 بج کر 7 منٹ پر موقع پر پہنچی۔

زرائع کے مطابق ایمبولینس کے ساتھ نہ کوئی ریسکیو اہلکار موجود تھا، نہ کشتیاں تھیں اور نہ ہی متاثرین کو نکالنے کے لیے ضروری آلات۔ اس حوالے سے ریسکیو اداروں کی تیاری اور ردِعمل پر شدید سوالات اٹھ رہے ہیں۔

ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے اور اب تک ریلے میں بہہ جانے والے 10 سالہ دانیال کی لاش نکال لی گئی ہے۔ جبکہ ڈسکہ سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ لڑکے کی تلاش جاری ہے۔

دوسری جانب، انتظامیہ نے دریائے سوات کے کنارے موجود غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن پر ہوٹل مالکان نے شدید احتجاج کیا اور فضاگٹ بائی پاس پر سڑک بلاک کر دی۔ بعض مقامات پر انتظامیہ اور ہوٹل مالکان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس کے بعد دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Swat River Incident