Aaj News

سپریم کورٹ کا فیصلہ: قومی و صوبائی اسمبلی میں کس جماعت کو کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟

حالیہ فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں پر 77 ارکان کی رکنیت بحال
اپ ڈیٹ 27 جون 2025 11:28pm

سپریم کورٹ آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستوں کے فیصلے کے بعد 77 قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی رکنیت بحال ہوگئی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کے بعد مختلف قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں پر نظرثانی درخواستوں کے فیصلے سامنے آگئے ہیں، جس کے تحت مجموعی طور پر 77 ارکان کی رکنیت بحال کر دی گئی۔

اس فیصلے کے نتیجے میں مختلف سیاسی جماعتوں کی نشستیں واپس آئیں اور کئی ارکان کو اپنے اپنے اسمبلیوں میں دوبارہ نمائندگی کا موقع ملا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کی 3 غیر مسلم نشستوں پر ارکان کی رکنیت بحال کر دی گئی، اسی طرح خیبرپختونخوا سے 8 خواتین ارکان اور پنجاب سے 11 خواتین ارکان کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر رکنیت بحال ہوئی ہے جبکہ اس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کی 14، پیپلز پارٹی کی 5 اور جے یو آئی کی 3 نشستیں بحال ہو گئیں۔

پنجاب اسمبلی کی 24 خواتین ارکان اور 3 غیر مسلم ارکان کی رکنیت بحال کر دی گئی۔ سندھ اسمبلی سے 2 خواتین اور 1 غیر مسلم رکن کی رکنیت بحال کی گئی ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی سے 21 خواتین ارکان اور 4 غیر مسلم ارکان کی رکنیت بحال ہو گئی ہے جبکہ سب سے زیادہ نشستیں بحال ہونے والی جماعت مسلم لیگ ن کی ہے، جس کے 44 ارکان کی نشستیں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں واپس آئیں۔

خیبرپختونخوا اسمبلی سے جے یو آئی کی 10 اور ن لیگ کی 7 نشستیں بحال کی گئیں۔ پنجاب اسمبلی سے ن لیگ کی 23 نشستیں، پی پی کی 2، ق لیگ اور آئی پی پی کی 1، 1 نشست بحال ہوئی ہے۔

سندھ اسمبلی سے ایم کیو ایم کی 1 اور پی پی کی 2 نشستیں بحال کی گئیں۔

جے یو آئی کی 13، پی پی کی 15 اور ایم کیو ایم کی ایک نشست بحال ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ آئی پی پی، ق لیگ، اے این پی اور پی ٹی آئی کے ایک ایک رکن کی نشست بھی بحال کی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی 27 مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد کو ملیں گی، مخصوص نشستوں میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔

ن لیگ کو خواتین کی 21 ، پیپلز پارٹی، آئی پی پی اور ق لیگ کو ایک ایک نشست ملے گی۔ ن لیگ کو 2 اقلیتی نشستیں اور پیپلزپارٹی کو ایک نشست ملے گی۔

پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے 23 اور پیپلز پارٹی کے 2 ووٹ بڑھ جائیں گے۔ مسلم لیگ ق اور استحکام پاکستان پارٹی کا ایک ایک ووٹ بڑھے گا۔

سندھ اسمبلی

مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ اسمبلی میں تین مخصوص نشستیں بحال ہوگئیں جبکہ مخصوص نشستیں 2 خواتین اور ایک اقلیت رکن کی ہوگی،

سندھ اسمبلی کی 3 مخصوص نشستوں میں سے ایک خاتون اور اقلیتی نشست پیپلزپارٹی کو ملے گی جبکہ خاتون کی ایک مخصوص نشست ایم کیوایم پاکستان کے حصے میں آئے گی۔

خیبرپختونخوا اسمبلی

اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی مخصوص نشستوں کی تقسیم کا ممکنہ فارمولا سامنے آگیا جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علما اسلام 7،7 نشستوں کے ساتھ سب سے زیادہ فائدہ میں رہیں گی جبکہ مزید ایک اضافی خواتین کی نشست بھی ان ہی دونوں جماعتوں سے کسی کو ایک ملے گی جس کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرے گا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستیں مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف، پیپلز پارٹی، اے این پی اور پی ٹی آئی پی کو ملیں گی، اسمبلی میں خالی مخصوص نشستوں کی تعداد 25 ہے، 21 خواتین اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں ہیں، ایوان میں مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کے سات، سات منتخب اراکین ہیں، پیپلز پارٹی کے 4 اور اے این پی و پی ٹی آئی پی کے 2،2 منتخب اراکین ہیں۔

خواتین کی 21 مخصوص نشستوں میں سے مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف کو7،7 نشستیں ملیں گی، 4 نشستیں پیپلز پارٹی جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی پی کے حصے میں ایک، ایک خواتی کی نشست آئے گی۔

اقلیتوں کی 4 نشستوں میں سے 2 مسلم لیگ ن اور 2 جے یو آئی ف کو ملیں گی۔ خواتین کی 21 ویں نشست کس جماعت کو ملے گی؟ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔

قومی اسمبلی کے لیے بھی مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی ہی 10 مخصوص نشستوں کی تقسیم کی امیدوار ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکمران اتحاد کی قومی اسمبلی میں نشستوں میں اضافہ

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں حکمران اتحاد کی نشستوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور اتحاد کو قومی اسمبلی میں 233 نشستوں کے ساتھ دوتہائی اکثریت حاصل ہوگئی جبکہ مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 125 ہو گئی، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہو گئے تاہم قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نئی حتمی پارٹی پوزیشن، الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے بعد جاری کرے گی۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل پارٹی پوزیشن میں حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے ارکان کی مجموعی تعداد 213 ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے 110، پیپلز پارٹی کے 70، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے 22 اور مسلم لیگ (ق) کے 5 ارکان ہیں۔

پارٹی پوزیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے مجموعی ارکان کی تعداد 100 بتائی گئی ہے جس میں سنی اتحاد کونسل کے 80، تحریکِ انصاف کی حمایت سے کامیاب ہونے والے 8 آزاد ارکان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 8 ارکان بھی شامل ہیں۔

قومی اسمبلی میں ن لیگ کو 15، پیپلز پارٹی کو 4، جے یو آئی ف کو 3 اضافی نشستیں ملی ہیں، اس فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان کی 125، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہوں گے۔ جے یو آئی کو بھی فیصلے سے فائدہ پہنچا ہے، جے یو آئی کے ارکان کی تعداد11 ہو گئی ہے۔

Supreme Court

National Assembly

reserved seats

pti Reserved seats

Review case on reserved seats