ایران پر اسرائیلی جارحیت کا چھٹا روز، میزائل پروڈکشن فیکٹریز اور میزائل لانچر تباہ کرنے کا دعویٰ
ایران پر چھٹے روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری ہے، لڑاکا طیاروں نے ایک بار پھر تہران سمیت مختلف مقامات کو نشانہ بنایا ہے، میزائل پروڈکشن فیکٹریز اور میزائل لانچر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق 50 سے زائد اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فضائیہ نے ایران کےخلاف نئے حملوں کا آغاز کردیا۔ صیہونی جیٹ طیاروں نے ایرانی زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل لانچرز اورذخیرہ کرنے کی جگہوں پر پروازکی ہے۔ ترجمان اسرائیلی فوج کے بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے دعویٰ کیا کہ حملوں نے کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ تہران کے قریب ایک ایرانی اینٹی ٹینک میزائل پروڈکشن سائٹ پر بمباری کی گئی۔
فوجی ترجمان نے الزام لگایا کہ یہاں سے اس سائٹ کو ایران حزب اللہ کو سپلائی کرنے کے لیے استعمال کرتا تھا، اسرائیلی وزیر دفاع کاٹزنے تہران پر حملوں میں ایرانی پولیس ہیڈ کوارٹر اور ایرانی حکومت کی داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق پچیس لڑاکا طیاروں نے چالیس اہداف کو نشانہ بنایا۔
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے چھٹے روز اسرائیل نے ایک بار پھر ایران پر شدید فضائی حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران، اصفہان اور دیگر شہروں میں میزائل پروڈکشن فیکٹریوں، لانچر سائٹس اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق 50 سے زائد لڑاکا طیاروں نے تہران میں فوجی اہداف کو ٹارگٹ کیا ہے۔
تہران میں امام حسین یونیورسٹی اور سرکاری ریڈیو کی عمارت کے قریب بھی زور دار دھماکوں کی اطلاعات ہیں، جن سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ایران کی مسلسل میزائل بارش سے انٹرسپٹرز ختم ہونے لگے: امریکی انٹیلی جنس ذرائع
اصفہان ایئربیس پر کیے گئے حملوں میں ایرانی حکام کے مطابق کم از کم 585 افراد شہید اور 1,326 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد جنگی طیاروں نے رات بھر جاری رہنے والی کارروائیوں میں حصہ لیا، جن میں ایران کے ایک سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ سمیت متعدد ہتھیار ساز فیکٹریوں پر حملے شامل تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران دارالحکومت تہران میں واقع سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ کا استعمال یورینیم کی افزودگی کی رفتار اور دائرہ کار بڑھانے کے لیے کر رہا تھا، جس کا مقصد ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق 2 ڈرونز کو بحرِ مردار کے علاقے کے اوپر مار گرایا گیا، ایک ڈرون کو شمالی اسرائیل میں تباہ کیا گیا جبکہ گولان کی پہاڑیوں میں بھی سائرن بجنے کے بعد فضائیہ نے مزید 3 ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ۔
تہران میں صبح 5 بجے کے قریب ایک شدید دھماکے کی آواز سنی گئی، جب کہ اس سے قبل سحر سے پہلے کے اندھیرے میں بھی کئی دھماکے ہو چکے تھے۔
ایرانی حکام نے ان حملوں کی کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی، اسرائیل نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ مہرآباد بین الاقوامی ہوائی اڈے کے جنوب میں واقع ایک رہائشی و صنعتی علاقے کو نشانہ بنا سکتا ہے، جہاں فوجی تنصیبات، دواساز کمپنیاں اور دیگر صنعتی ادارے موجود ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔