لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان کو شاہ چارلس کی جانب سے نائٹ ہڈ کا اعزاز، بکنگھم پیلس میں پروقار تقریب
لندن کے میئر صادق خان کو شاہ چارلس کی جانب سے ”سر“ کا خطاب دے دیا گیا۔ یہ اعزاز انہیں بکنگھم پیلس میں ایک روایتی تقریب کے دوران دیا گیا، جہاں صادق خان ایک گھٹنے پر بیٹھے اور بادشاہ نے انہیں تلوار سے ”نائٹ ہُڈ“ دیا۔
صادق خان کو یہ اعزاز ان کی سیاسی اور عوامی خدمات کے اعتراف میں نیو ایئر آنرز لسٹ میں دیا گیا تھا۔ وہ لندن کے پہلے میئر ہیں جنہیں یہ شرف حاصل ہوا ہے۔ مئی 2024 میں وہ تیسری بار لندن کے میئر منتخب ہوئے۔
تقریب کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سر صادق نے بتایا کہ انہوں نے شاہ چارلس سے ہنسی مذاق میں پوچھا کہ ان دونوں میں سے زیادہ محنتی کون ہے، جس پر بادشاہ ”بہت خوش“ ہوئے کہ انہوں نے خود صادق خان کو یہ اعزاز دیا۔
صادق خان نے کہا، ’میری والدہ میرے ساتھ تھیں، وہ اس لمحے سے جذباتی تھیں جب سے یہ اعلان ہوا۔ میرے پس منظر کو مدنظر رکھتے ہوئے — ایک پاکستانی نژاد تارک وطن خاندان کا بیٹا — یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا لمحہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ، ’یہ دن میرے خاندان کے لیے بہت خاص ہے۔ میں واقعی عاجز ہوں کہ مجھے یہ اعزاز ملا۔‘
صادق خان نے سیاست میں آنے سے قبل انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ 2005 میں لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر ٹوٹنگ سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ 2016 میں انہوں نے بورس جانسن کی جگہ لندن کے میئر کا عہدہ سنبھالا، اور مسلسل تین انتخابات جیت چکے ہیں۔
تقریب میں ایک اور سیاسی شخصیت، ایملی تھورنبی کو بھی ”ڈیم“ کا خطاب دیا گیا۔ وہ 2005 سے اسلنگٹن ساؤتھ اور فنزبرری سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں بھی سیاسی و عوامی خدمات پر یہ اعزاز دیا گیا۔
دوسری جانب، کنزرویٹو پارٹی نے صادق خان کے نائٹ ہڈ پر تنقید کی ہے۔ شیڈو ہوم سیکریٹری کرس فلپ نے کہا کہ ’لندن والے بجا طور پر ناراض ہوں گے کہ ناکامی کے ریکارڈ پر انہیں انعام دیا جا رہا ہے‘۔
اس تنقید کے باوجود، صادق خان کا کہنا ہے کہ یہ لمحہ ان کے خاندان، ان کے ورثے، اور لندن کے لیے باعث فخر ہے۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔