بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا، عالمی معاہدے پامال کیے، بلاول بھٹو
پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کیرولین روڈریگز برکیٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستانی پارلیمانی وفد بھی ان کے ہمراہ موجود تھا۔
ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی کنجی ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے پانی جیسے قدرتی وسیلے کو ہتھیار بنا کر بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔دہشت گردی کے ایک واقعے کو جواز بنا کر بھارت نے غیرقانونی اقدامات کیے جن سے پورے خطے کا امن خطرے میں پڑ گیا۔
انہوں نے اس موقع پر بھارت سے مسئلہ کشمیر پر جامع مذاکرات کا حل بھی تجویز کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں قیامِ امن کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت دنیا کے دیگر تنازعات کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے میں فعال کردار ادا کرے۔
سلامتی کونسل کی صدر کیرولین روڈریگز برکیٹ نے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت عالمی امن و سلامتی کے قیام کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی وفد کے مؤقف کو سنا اور رائے کا احترام کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ایکس پر پیغام
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نیو یارک پہنچ گیا ہوں، اقوام متحدہ میں پاکستان کی آواز بنوں گا، اقوام متحدہ میں پیغام پہنچائیں گے کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونے تک امن نہیں ہوسکتا، بھارت نے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے سندھو پر حملہ کیا ہے، ہم نے اپنے سندھو کو بچانا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دنیا کو بتانا ہے پاکستان تو خود دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں لیکن اگر ہمسایہ اگر دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا تو امن نہیں ہوگا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پاکستان امن کا پیغام دیتا ہے، ہم عزت و برابری کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔