Aaj News

سندھ اسمبلی کی انرجی کمیٹی کا اجلاس، کے الیکٹرک کیخلاف ارکان نے شکایات کے انبار لگا دیے

اجلاس میں ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں
شائع 02 جون 2025 07:13pm
اسکرین گریب تصویر
اسکرین گریب تصویر

سندھ اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے انرجی کے اجلاس میں ارکان نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شکایات کے انبار لگا دیے۔ جماعت اسلامی کے محمد فاروق نے کہا، لوڈشیڈنگ کا شیڈول کب، کس کی اجازت سے تبدیل ہوا۔ مونس علوی نے بتایا کہ ہیٹ ویو میں پینتالیس ڈگری پر لوڈ شیڈنگ نہیں کرتے، اجلاس میں ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

سندھ اسمبلی کی اسپیشل کمیٹی برائے انرجی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ارکان نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کے رویے پر برہمی کا اظہار کیا۔

حیسکو چیف اجلاس میں نہیں آئے جس پر انھیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا جس پرتمام جماعتیں متفق تھیں۔ ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ انرجی کمپنیوں کا رویہ ہتک آمیز ہے۔

سندھ اسمبلی کی انرجی کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں اسپیکر سمیت تمام جماعتوں کے ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس شروع ہی سے دھواں دھار رہا، حیسکوچیف کے نہ آنے پر شورشرابہ کیا گیا جس کے بعد شوکاز نوٹس جاری کر کے اگلے اجلاس میں پیشی کی ہدایت جاری کردی گئی۔

ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے کہا کہ کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی نے ارکان کو سنجیدہ نہیں لیا۔

اپوزیشن ارکان سندھ اسمبلی کہتے ہیں آج کا اجلاس ارکان کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے۔ چار گھنٹے کے اجلاس کے بعد چارمنٹ کی یقین دہانی بھی نہ ہوئی ۔

اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا تمام الیکٹرک کمپنیاں وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہیں، یہ ارکان کے ساتھ ایسا رویہ اپناتے ہیں تو عوام کے ساتھ کیا کرتے ہوں گے۔

اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے محمد فاروق نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول کب، کس کی اجازت سے تبدیل ہوا؟ مونس علوی نے جواب دیا کہ ہیٹ ویو میں 45 ڈگری پر لوڈ شیڈنگ نہیں کرتے، جس پر محمد فاروق نے کہا شہرمیں پینتالیس ڈگری درجہ حرارت کب ہوا؟

انرجی کمیٹی کے اجلاس میں تمام جماعتوں کے ارکان ، کے الیکٹرک کے خلاف یک زبان نظر آئے۔ انھوں نے کہا کہ 10 روز بعد دوسرے اجلاس میں ارکان کا استحقاق مجروح ہونے کے کارروائی کی جائے گی۔

سی ای او کے الیکٹرک کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

بعدازاں، مونس عبداللہ علوی نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملٹی ایئر ٹیرف سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا، پورے ملک میں یکساں ٹیرف پالیسی نافذ ہے، ہر بجلی صارف یکساں بل ادا کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ نجکاری کے بعد کے الیکٹرک کے مجموعی نقصانات 20 فیصد ہوگئے، 2030 تک 90 فیصد کراچی کو لوڈ شیڈنگ سے فری کیا جائے گا۔

Sindh Assembly

CEO K Electric

Meeting of the Special Committee on Energy