مودی کا ناکام معاشی ماڈل ، عوام غربت، بے روزگاری اور پسماندگی کا شکار
بھارتی حکومت کی جانب سے معاشی ترقی کے دعوے زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے۔ عالمی رپورٹس اور معاشی انڈیکیٹرز کے مطابق مودی سرکار کا معاشی ماڈل ناکامی کا شکار ہے، اور بھارتی عوام غربت، بے روزگاری اور پسماندگی کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔
عالمی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت نے حالیہ برسوں میں مجموعی جی ڈی پی کے اعتبار سے جاپان کو پیچھے چھوڑنے کا دعویٰ کیا، تاہم فی کس آمدنی کے تناظر میں یہ دعویٰ بے بنیاد ثابت ہوا ہے۔ گلوبل ہنگر انڈیکس سمیت متعدد رپورٹوں نے بھارت میں عوامی سطح پر پسماندگی کی تصدیق کی ہے۔
جنوبی ایشیا میں بھارت کا اثر زوال پذیر، چین ابھر کر سامنے آ گیا، سی ایف آر رپورٹ
اعداد و شمار کے مطابق جاپان کی فی کس آمدنی 33,900 امریکی ڈالرز ہے، جب کہ بھارت کی فی کس آمدنی محض 2,880 ڈالرز تک محدود ہے، جو کہ ترقی پذیر ممالک کے معیار سے بھی کم تصور کی جاتی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق قوتِ خرید کے لحاظ سے بھی بھارت کی فی کس آمدنی جاپان سے پانچ گنا کم ہے۔
ماہرین کے مطابق بھارتی معیشت کا فائدہ صرف چند بڑے سرمایہ دار طبقوں تک محدود ہے، جب کہ ملک کی اکثریتی آبادی اب بھی بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی، اور خوراک کی کمی جیسے مسائل نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا ہے۔
مودی نے قوم کو اندھیرے میں رکھا، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے بھارتی وزیراعظم پر سنگین الزامات
عالمی سطح پر جاری رپورٹوں سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں معاشی ترقی کا جو ماڈل پیش کیا گیا، وہ عوامی فلاح کے بجائے اعداد و شمار کی بازی گری تک محدود ہے۔ معاشی برابری اور سماجی ترقی کے حقیقی اشاریے بھارتی عوام کی محرومیوں کی کہانی بیان کر رہے ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔