لاہور ہائیکورٹ: نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب
لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی جانب سے نواز شریف کی تصاویر کے ساتھ سرکاری اشتہارات جاری کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران عدالت نے چیف سیکرٹری اور دیگر فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کروانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کی، جس کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ عزت کرتے ہیں آپ عدالتوں کی؟ جواب جمع نہیں کروا رہے؟ آپ عدالتی احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔
عدالت نے عدم تعاون پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو فوری طور پر طلب کر لیا اور استفسار کیا کہ اب تک جواب کیوں جمع نہیں کروایا گیا۔
عدالت نے واضح کیا کہ اگر آئندہ سماعت تک جواب جمع نہ کرایا گیا تو آپ کا جواب جمع کرانے کا حق ختم کر دیا جائے گا اور عدالت درخواستوں پر فیصلہ سنا دے گی۔
درخواست گزار عالیہ حمزہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عوامی ٹیکسوں سے حاصل ہونے والے پیسے کو ذاتی تشہیر کے لیے استعمال کیا گیا، جو سراسر غیرقانونی اور عوام کے اعتماد کے منافی ہے۔
عدالت نے سرکاری وکلاء کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی۔ ساتھ ہی وفاقی اور صوبائی لاء افسروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ سماعت سے قبل ہر صورت میں تحریری جواب عدالت میں جمع کرائیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔