مودی کو خوش کرنے کیلئے نیا اسٹنٹ: بی جے پی مسلم رہنما نے مسلمانوں کو ’رام کی نسل‘ قرار دے دیا
نریندر مودی کی جماعت بی جے پی کے مسلم رہنما نے بھارتی وزیراعظم کو خوش کرنے کیلئے عجیب و غریب بیان جاری کر دیا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے اسلام اور ہندو مذہب کے درمیان عجیب مماثلت بیان کردی۔
انڈیا ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں جمال صدیقی نے کہا کہ سناتن دھرم اسلام سے بہت پہلے آیا تھا اور یہ تہذیب کی بنیاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسلمان رام کی نسل سے ہیں۔
مودی کو خوش کرنے کے لیے جمال صدیقی نے یہ تک کہہ دیا کہ وہ مسلمان جو رام اور کرشن پر ایمان نہیں رکھتے، انہیں مسلمان نہیں کہا جا سکتا، اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معزز شخصیات اسلامی روحانی سلسلے میں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
بنگلہ دیشی فوج نے استعفیٰ مانگا تو شیخ حسینہ کے آخری الفاظ کیا تھے؟
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ اسلام ایک نبی ہی نہیں بلکہ کئی انبیاء کو تسلیم کرتا ہے۔
بھارتی گلوکارہ کا مودی پر وار، ’اگر جیتتا تو سندور کے ساتھ نیل پالش اور کنگھی بھی بانٹتا‘
بی جے پی رہنما کا کہنا تھا کہ ’قرآن میں 25 انبیاء کا ذکر ہے، لیکن حدیث اور روایات کے مطابق دنیا بھر میں ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے گئے۔ ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ رام اور کرشن ان میں شامل نہیں تھے؟‘
مودی سرکار کو پاکستان سے شکست پر ذلت اور رسوائی کا سامنا
بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر نے دعویٰ کرتے ہوئےکہا کہ ’تمام مسلمان رام کی نسل سے ہیں‘ اور کہا کہ ’بھارت میں مسلم برادری کی جڑیں قدیم ہندو روایت سے جڑی ہوئی ہیں‘۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔