بلال ثاقب کرپٹو اور بلاک چین کیلئے وزیر اعظم کا معاون خصوصی مقرر، ذمہ داریاں کیا ہوں گی؟
وزیر اعظم شہباز شریف نے بلال بن ثاقب کو بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کے امور پر اپنا معاون خصوصی مقرر کر دیا ہے، جنہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس تاریخی فیصلے کے نتیجے میں پاکستان ان چند (7 سے 9) ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے کرپٹو کرنسی اور بلاک چین کے لیے اعلیٰ سطحی سرکاری نمائندہ مقرر کیا ہے۔ ان ممالک میں امریکا، ایل سلواڈور اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بلال بن ثاقب اس وقت پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور عالمی ٹیکنالوجی اداروں کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو فروغ دیا۔
بلال بن ثاقب کی زیر قیادت پی سی سی نے ورلڈ لبرٹی فنانشل (ڈبلیو ایل ایف) کے ساتھ ایک تاریخی شراکت داری پر دستخط کیے، جو ایک ڈی سینٹرلائزڈ فنانس پلیٹ فارم ہے اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ ہے۔ اس شراکت داری کا مقصد پاکستان میں بلاک چین جدت اور اسٹیبل کوائن اپنانے کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کرپٹو ایکسچینج بائننس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ (سی زیڈ) کو پاکستان کرپٹو کونسل کا اسٹریٹجک ایڈوائزر مقرر کیا تاکہ ملک میں کرپٹو سے متعلق ریگولیٹری ترقی، انفرا اسٹرکچر کی توسیع اور تعلیمی پروگراموں کی تشکیل میں رہنمائی کی جا سکے۔
تعلیمی پس منظر کے لحاظ سے بلال بن ثاقب نے لندن اسکول آف اکنامکس سے سوشل انوویشن اور انٹرپرینیورشپ میں ماسٹرز کیا ہے۔ انہیں فوربز ایشیا 30 انڈر 30 میں سوشل امپیکٹ کے شعبے میں شامل کیا جا چکا ہے جبکہ برطانوی بادشاہ چارلس سوم کی جانب سے انہیں ”ایم بی ای“ (ممبر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر) سے بھی نوازا گیا ہے۔
پاکستان کا ڈیجیٹل انقلاب: بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی کیلئے 2000 میگاواٹ بجلی مختص
بلال بن ثاقب کی معاون خصوصی کے طور پر ذمے داریوں میں درج ذیل شامل ہوں گی:
- ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایف اے ٹی ایف کے مطابق ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنا
- بٹ کوائن مائننگ منصوبوں کا آغاز
- بلاک چین ٹیکنالوجی کو حکومتی نظام، مالیاتی شعبے اور زمین کے ریکارڈ میں ضم کرنا
- ورچوئل ایسیٹ سروس فراہم کنندگان کو لائسنس جاری کرنا اور ان پر نگرانی
- سرمایہ کاروں کے تحفظ اور ویب تھری ایکو سسٹم کی ترقی کے لیے اقدامات کرنا
یہ تقرری اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر ڈیجیٹل پالیسی اور جدید ٹیکنالوجیز کی سمت میں سنجیدہ پیش رفت کر رہا ہے۔ جس طرح امریکا میں ڈیوڈ سیکس کو ٹرمپ کی جانب سے وائٹ ہاؤس کا اے آئی اور کرپٹو سربراہ مقرر کیا گیا، ویسے ہی پاکستان بھی نوجوان قیادت کو اہم اختیارات دے کر مستقبل کی راہ پر گامزن ہے۔
چین اینالیسز کے ”گلوبل کرپٹو ایڈاپٹیشن انڈیکس 2023“ کے مطابق پاکستان کرپٹو اپنانے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں شامل ہے، جہاں تقریباً 4 کروڑ صارفین کرپٹو استعمال کرتے ہیں اور اس کے ذریعے 300 ارب ڈالر سے زائد کا تجارتی حجم ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ سالانہ 40 ہزار سے زائد آئی ٹی گریجویٹس کے ساتھ پاکستان دنیا کی چوتھی سب سے بڑی فری لانسر مارکیٹ ہے۔
پاکستان کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، جو اسے کرپٹو اور بلاک چین ترقیات سے فائدہ اٹھانے کے لیے مثالی ملک بناتی ہے۔ بلال بن ثاقب کے مطابق پاکستان کا منفرد آبادیاتی اور ڈیجیٹل منظرنامہ ہمیں ایک تاریخی موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم ٹیکنالوجی کے مستقبل میں قائدانہ کردار ادا کریں، جہاں بلاک چین اور کرپٹو معیشت، جدت اور عالمی مسابقت کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔