مودی سرکار کو پاکستان سے شکست پر ذلت اور رسوائی کا سامنا
مودی سرکار کو پاکستان سے شکست پر ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تجزیہ کار کہتے ہیں مودی نے دنیا بھر میں بھارت کی ناک کٹوادی، جنگ کے وقت بھی بھارت کے ساتھ کوئی ملک کھڑا نہیں تھا، مودی کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے مسلمان مخالف بیانیہ بھی اب دم توڑنے لگا ہے۔
پاکستان سے مبینہ جنگی شکست کے بعد نریندر مودی سرکار کو بھارت میں شدید عوامی ردعمل اور تجزیہ کاروں کی تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا، عوام اور سیاسی حلقے مودی کی پالیسیوں اور قیادت پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ ایک معروف بھارتی تجزیہ کار نے کہا، پاکستان کے سامنے ہماری ناک کٹ گئی، مودی جنگ سے ڈرتے ہیں، اسی لیے ٹرمپ نے انہیں جنگ سے روک دیا۔
مودی سرکار کی ایک اور اوچھی حرکت، پاکستانی اہلکار کو ملک چھوڑنے کا حکم
مودی کو ڈرپوک وزیراعظم قرار دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ انہوں نے بھارت کو سفارتی تنہائی میں دھکیل دیا، جنگ کے وقت بھی بھارت کے ساتھ کوئی بڑا ملک کھڑا نہیں تھا، جب کہ پاکستان کے ساتھ چین، ترکیہ، آذربائیجان جیسے ممالک نے حمایت کا اظہار کیا۔
بھارتی عوام اب مودی کا موازنہ یوکرین کے صدر زیلنسکی سے کرنے لگے ہیں اور سوشل میڈیا پر آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ مودی جیسے کمزور اور گرے ہوئے وزیراعظم کی بھارت نے پہلے کبھی مثال نہیں دیکھی۔
پہلگام فالس فلیگ آپریشن: مودی سرکار نے 40 ہزار انتہا پسند ہندوؤں کو ہتھیار پہنچا دیے
ادھر گودی میڈیا پر بھی پاکستان کے ساتھ جنگی شکست کا ماتم جاری ہے۔ بعض عوامی ردعمل میں کہا گیا کہ اگر آپ نے پاکستان پر حملہ کیا تھا، تو اب کیا آپ کا آفس کراچی یا لاہور میں ہے؟
ایک خاتون ناظر نے بھارتی نیوز چینلز کو ”بکاؤ میڈیا“ قرار دیتے ہوئے مودی کی پالیسیاں مسترد کر دیں۔
بھارتی اداکارہ نے مودی سرکار کا جھوٹ بے نقاب کردیا
کانگریس کے ایک رہنما نے ایک پروگرام میں انکشاف کیا کہ عالمی برادری میں بھارت تنہا تھا، جبکہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے والے ممالک کی ایک فہرست موجود تھی۔
مودی کا مسلمان مخالف بیانیہ بھی اب عوام میں پذیرائی کھو رہا ہے۔ نوجوان کھلے عام سوال کر رہے ہیں، اگر مسلمان دہشتگرد ہوتے تو اندرا گاندھی کو مارنے والا کون تھا؟
کئی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ “اگر بھارت میں مسلمان نہ ہوتے تو مودی جیسے لوگ آج پنکچر لگا رہے ہوتے۔
مودی کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی بیزاری کی وجہ سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اب آنے والے بہار الیکشن میں بی جے پی کی جیت تقریباً ناممکن ہو چکی ہے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔