امریکا کی بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں، ایرانی صدر کا سخت رد عمل سامنے آگیا
امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے بدھ کو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت کرنے والے 6 افراد اور 12 کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کر دیں جن میں کئی چینی شہری بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق لگائی گئی نئی پابندیاں ان تنظیموں پر ہیں جو ایرانی حکومت کو ایسے اہم مواد کی مقامی سطح پر تیاری میں مدد فراہم کر رہی ہیں جو تہران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے ضروری ہیں۔
پاکستان اور بھارت کو ساتھ بٹھاؤں گا، ٹرمپ نے مودی کا ڈرامہ نظر انداز کردیا
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ایک بیان میں کہا امریکا ایران کو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔
ادھر ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ایران کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکے گا۔
مودی نے پاکستان سے مار کھانے کا اعتراف کر لیا
ایرانی صدر مسعود پیز شکیان کا صدر ٹرمپ کے خلیجی دورے کے دوران تہران پر تنقید پر جواب میں بیان میں کہا آپ یہاں کیا ہمیں ڈرانے آئے ہیں۔
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا کہنا تھا کہ ہم غنڈا گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔ ہمارے لیے شہادت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے۔
مشرق وسطی کے دورے کے دوران ٹرمپ نے اسرائیل کو نظر انداز کر دیا
صدر ٹرمپ نے یو ایس گلف کوآپریشن کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں تاہم ایران کو دہشت گردی کی سرپرستی بند کرنا ہوگی۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔