پشاور: 40 ارب روپے کرپشن اسکینڈل، تحقیقات کیلئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس
اکاؤنٹنٹ جنرل پختونخوا کے تبادلے کا معاملے پر اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا اکاؤنٹس کمیٹی کے پلیٹ فارم سے اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا، کہا جب تک کیس کا خاتمہ نہیں ہوتا اکاؤنٹنٹ جنرل پختونخوا کا تبادلہ نہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے اسکینڈل، 40 ارب روپے کی مبینہ بدعنوانی کی تحقیقات کےلیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
اجلاس اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اس موقع پراسپیکر بابرسلیم سواتی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی تاریخ کا پہلا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، صرف ایک محکمے میں 40 ارب روپے کی بد عنوانی ہوئی ہے۔
اسپیکر پختونخوا اسمبلی کا صوبائی حکومت سے اے پی سی بلانے کا مطالبہ
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی یہ پہلا اسکینڈل ہے جس میں کوئی سیاسی شخصیت ملوث نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ اب تک 40 ارب کے اسکینڈل میں اکاؤنٹ جنرل آفس، محکمہ خزانہ اور سی اینڈ ڈبلیو ملوث پائے گئے ہیں۔
بابرسلیم سواتی نے کہا کہ بدعنوانی کے اس کیس میں نیب کی کارکردگی سب سے اچھی ہے، توقع ہے کہ بدعنوانی کے اس کیس میں 99 فیصد ریکوری ہو گی۔
اجلاس میں اکاؤنٹنٹ جنرل نصیر دین نے بتایا کہ نیب نے اپر کوہستان کا پورا ریکارڈ ہم سے لے رکھا ہے جس کو ابھی تک واپس نہیں کیا گیا۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں جعلی اسناد پر ملازمین کی بھرتیوں کا انکشاف
اکاؤنٹنٹ جنرل نے کہا کہ ہم نے لوئر کوہستان اور کولئی پالس کو ریکارڈ چیک کیا ہے، لوئر کوہستان اور کوئی پالس میں کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
اکاؤنٹنٹ جنرل نصیر دین نے کہا کہ ہم دس دن تک اپر کوہستان کے ریکارڈ کے لیے درخواست کرتے رہے لیکن کوئی ریکارڈ ابھی تک نہیں ملا ہے۔
اس موقع پراسپکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے کہا کہ اکاؤنٹنٹ جنرل نصیر دین سے کہا کہ اپ کسٹوڈین ہیں ریکارڈ اپ کے پاس بھی ہونا چاہیے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے زرعی انکم ٹیکس بل 2025 منظور کرلیا
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے مزید کہا کہ الزامات نا لگائیں بتایا جائے کہ ریکارڈ لینے کا کیا طریقہ کار ہے۔ نیب جب ریکارڈ لیتا ہے تو متعلقہ افسر سے دستخط لیا جاتا ہے۔
اس موقع پر مصدق عباسی نے بتایا کہ نیب ریکارڈ کی نقول بنا کر اپنی تحویل میں لیتا ہے اصل کاغذات نہیں لیتا۔
اسپکر کے پی کے نے کہا کہ اے جی صاحب اپ اپنی حدود سے مسلسل تجاوز کر رہے پیں درست بات بتائیں۔
پی ٹی آئی کا جوابی وار: خیبرپختونخوا کے اسپیکر نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا
اکاؤنٹنٹ جنرل نے کہا کہ نیب نے ریکارڈ لیتے وقت مجھے اعتماد میں نہیں لیا رہا اپر کوہستان میں ریکارڈ سے متعلق تو اے جی افس کے 2 افسروں کو معطل کیا ہوا ہے۔
اکاؤنٹنٹ جنرل نے کہا کہ یہ مسئلہ ہمارا نہیں محکمہ خزانہ کا ہے، میں نے محکمہ خزانہ کو ان چیکوں سے متعلق 24 اہلکاروں کے نام بھیجیں ہیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائیں۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اکاؤنٹنٹ جنرل سے کہا 40 ارب کی بدعنوانی میں صرف 2 بندے معطل کیے ہیں یہ ناقابل فہم ہے۔ 40 ارب کی بدعنوانی میں ہیڈافس سے لے کر کوہستان تک کے بندے ملوث ہیں۔ اسے مذاق نا بنائیں۔
اس موقع پر ادریس خٹک نے کہا کہ اے جی افس اپنے افسروں کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اکاؤنٹنٹ جنرل نے اجلاس کو بتایا کہ ہم نے گریڈ 16 کے دو افسروں کو معطل کیا ہے۔
اسپیکر بابرسلیم سواتی نے پوچھا کیا اس سے اوپر کے افسران ملوث نہیں ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اپ اپنے محکمہ سے نہیں پوچھ سکتے نا خزانہ سے پوچھ سکتے ہیں تو اپ کیا کر رہے ہیں؟ یہ 40 ارب روپے کا ادارہ جاتی بدعنوانی کا کیس ہے۔
اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اراکین اسمبلی سے سوال کیا کہ کیا آپ اے جی افس سے مطمئن ہے ؟
خیبر پختونخوا اراکین اسمبلی نے جواب دیا کہ ہم اے جی افس سے بالکل مطمئن نہیں ہیں۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کہا کہ مجھ سے 13 اضلاع کے لوگوں نے متلعقہ ضلع سے متعلق پوچھا ہے، 5 مئی کے اجلاس کے بعد آج تک کمیٹی کو کچھ نہیں بتا رہے۔
اسپیکر پختوںخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ یہ صرف دو بابووں کا کام نہیں اس میں بڑے افسر چاہیئے۔
اسپیکر بابرسلیم سواتی نے سوال کیا کہ اے جی صاحب کیا اپ کو ٹرانسفر کیا گیا ہے۔
اکائونٹنٹ جنرل نے جواب دیا کہ جی پروموشن کی وجہ سے میرا ٹرانسفر کیا گیا پے۔
اسپیکر پختونخوا ااسمبلی نے کہا کہ اے جی پاکستان کو مراسلہ بھیجیں گے کہ اس موقع پر افسر کا تبادلہ کرنا غلط بات ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمال ہے،40 ارب کی کرپشن ہوئی اور آپ نے صرف دو لوگ معطل کئے ہیں ، ہم نے چند کلاس فور بھرتی کئے ، تین ماہ تک ہمارا میڈیا ٹرائل ہوا ابھی تک انکوائری چل رہی ہے۔
اسپکر بابرسلیم سواتی نے کہا کہ اسکینڈل میں جتنے لوگ ملوث ہیں، سب کو فوری طور پر معطل کیا جائے، اکاؤنٹنٹ جنرل صاحب سنا ہے آپ کا تبادلہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو لکھے کہ ایسے موقع پر اے جی کا تبادلہ اچھی بات نہیں جب تک کیس کا خاتمہ نہیں ہوتا آپ ( اکاؤنٹنٹ جنرل پختونخوا) کہیں نہیں جاسکتے۔
اسپکر نے کہا کہ اسکینڈل میں جتنے لوگ ملوث ہیں ، سب کو فوری طور پر معطل کیا جائے، اکاؤنٹنٹ جنرل صاحب سنا ھے آپ کا تبادلہ ہوگیا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو لکھے کہ ایسے موقع پر اے جی کا تبادلہ اچھی بات نہیں۔
اسپیکر پختونخوا اسمبلی نے بابر سلیم سواتی نے اکاؤنٹنٹ جنرل پختونخوا کو ہدایت کی کہ جب تک کیس کا خاتمہ نہیں ہوتا آپ کہیں نہیں جاسکتے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔