بھارت کی ذلت آمیز شکست کے بعد سیز فائر کے اعلان پر ارنب گوسوامی کو مرچیں لگ گئیں
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا نے اشتعال انگیزی اور غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ میں تمام حدود پار کر دیں۔ جلتی پر تیل چھڑکنے والے بھارتی نیوز چینلز نے من گھڑت خبروں کا ایسا طوفان اٹھایا کہ خود بھارتی عوام نے ان پر یقین کرنے سے انکار کر دیا۔
سب سے آگے ’ری پبلکن ٹی وی‘ کے اینکر ارنب گوسوامی رہے جنہوں نے جنگی فضا کو مزید بھڑکانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ارنب گوسوامی نہ صرف صحافتی اصولوں کی دھجیاں بکھیرتے رہے بلکہ کھلے عام ذاتی رائے کو قومی بیانیہ بنا کر پیش کرتے رہے۔ ان کے لب و لہجے میں شدت، اشتعال اور تعصب نمایاں تھا۔ وہ اپنے پروگرامز میں پاکستانی شرکاء کی تضحیک کرتے، جھوٹے بیانیے پھیلاتے اور جنگی عزائم کو ہوا دیتے رہے۔
جب امریکہ کی جانب سے سیز فائر کی خبر سامنے آئی، تو ارنب گوسوامی نے نہ صرف اس خبر کو ماننے سے انکار کر دیا بلکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی کھلے عام تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اس تنازع کی زمینی حقیقت کا علم ہی نہیں، اور جب بھارت نے امریکی ثالثی قبول ہی نہیں کی تو ٹرمپ کس حیثیت میں جنگ بندی کا اعلان کر سکتے ہیں؟
ارنب گوسوامی نے دوٹوک اعلان کیا کہ ان کا چینل صرف وہی بیان نشر کرے گا جو بھارتی حکومت جاری کرے گی، نہ کہ کوئی امریکی یا بین الاقوامی ذرائع۔ ان کے اس مؤقف سے بھارتی میڈیا کی جانبداری اور شدت پسندی مزید بے نقاب ہو گئی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق ہو چکے ہیں۔ اس اعلان کے بعد بین الاقوامی سطح پر امن کی امید پیدا ہوئی، مگر بھارتی میڈیا کا جنگی جنون کم ہونے کے بجائے مزید واضح ہو کر سامنے آیا۔
Aaj English











اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔