پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، خون کے آخری قطرے تک بھارت کے خلاف کھڑے رہیں گے، سکھ رہنما
صوبائی وزیر اقلیتی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑا نے بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جھوٹ، فریب اور جنگی جنون کی انتہا کر دی ہے اور خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق کر دیے ہیں۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے ننکانہ صاحب جیسے مقدس مقام پر حملے نے سکھ برادری کے دل زخمی کیے ہیں، یہ حملے نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنے بلکہ اقلیتوں کے جذبات سے بدترین کھلواڑ ہے۔
رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ بھارت کا پہلگام ڈرامہ، اور اس کے بعد پاکستان پر الزامات محض جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔ بھارت دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ وہ خطے کا سپر پاور ہے، مگر اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔
بھارت کیخلاف پاکستان کا آپریشن بنیان مرصوص، 30 بھارتی فوجی تنصیبات تباہ
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سکھ یاتری جب واہگہ بارڈر سے واپس گئے تو وہ روتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے۔ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کبھی گولڈن ٹیمپل یا کسی بھی سکھ مذہبی مقام کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔
امریکہ کی ثالثی کی پیشکش: انڈیا کی کسی بھی آفر کو محتاط انداز سے دیکھنے کی ضرورت ہے، خواجہ آصف
رمیش سنگھ اروڑا نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا تو دنیا بھر کے سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
سکھ رہنما سردار بشن سنگھ نے بھی بھارتی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سو سے زائد ڈرون حملے کیے گئے، جن میں ننکانہ صاحب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان حملوں کو ناکام بنایا۔
سردار بشن سنگھ نے کہا کہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں، اور خون کے آخری قطرے تک بھارت کے خلاف کھڑے رہیں گے۔
سکھ رہنما ستونت کور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہم آہنگی کا علمبردار ملک ہے، جہاں تمام مذہبی مقامات کھلے ہیں۔ پاکستان پرامن ہے لیکن اگر کسی نے چیلنج کیا تو ہم جواب دینا جانتے ہیں۔
راولپنڈی اور لاہور میں زوردار دھماکوں اور فائرنگ کی اطلاعات، پاک فوج نے بھارتی ڈرون مار گرایا
رمیش سنگھ اروڑا، بشن سنگھ اور ستونت کور نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی جارحیت، اقلیت دشمن پالیسیوں اور مذہبی مقامات پر حملوں کا فوری نوٹس لیں۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔