بھارت کی ’کراچی بیکری‘ انتہا پسندوں کے عتاب کا شکار
بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر وشاکا پٹنم میں قائم 70 سالہ قدیم ’کراچی بیکری‘ ایک بار پھر ہندو انتہا پسندوں کے غیض و غضب کا نشانہ بن گئی۔ جہاں صرف نام ’کراچی‘ کی بنیاد پر بیکری پر حملہ کردیا گیا۔
مظاہرین نے بیکری کے باہر شدید احتجاج کیا، نعرے بازی کی اور زبردستی اس کے سائن بورڈ کو ہٹانے کی کوشش کی۔ احتجاج کرنے والوں کا مطالبہ تھا کہ بیکری کا نام تبدیل کیا جائے، پاکستان سے منسوب کسی بھی نام کو بھارت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی، تاہم ہجوم بیکری کی چھت پر چڑھ گیا، املاک کو نقصان پہنچایا اور کارکنوں کو دھمکیاں دیں۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں، ماضی میں بھی کئی بار اس بیکری کو محض اس کے نام کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ خاص طور پر 2019 کے پلوامہ واقعے کے بعد بھی اسی بیکری پر حملہ ہوا تھا، جس کے بعد مالکان نے دکان کے سائن بورڈ سے ’کراچی‘ کا لفظ ڈھانپ دیا تھا۔
بیکری کے مینیجر کا کہنا تھا کہ مشتعل ہجوم تقریباً آدھے گھنٹے تک دکان کے باہر رہا، اور ان کا خیال تھا کہ بیکری کا تعلق پاکستان سے ہے، حالانکہ اس کے مالکان ہندو ہیں اور بیکری 1953 سے بھارت میں کام کر رہی ہے۔ صرف نام ’کراچی‘ ہونے کی وجہ سے یہ نشانہ بنی۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب بھارت نے اندھیرے میں پاکستانی شہری علاقوں پر حملہ کر کے جنگ کا آغاز کیا، جس کا پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔ جوابی کارروائی میں بھارتی فضائیہ کے تین رافیل طیارے مار گرائے گئے اور ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت کئی فوجی چیک پوسٹیں تباہ ہو گئیں۔ پاک فوج کی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور دشمن کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
Aaj English











اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔