سیاسی جماعتوں کو ان کیمرا بریفنگ میں کیا بتایا گیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوا ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے اتوار کو ایک ان کیمرا بریفنگ کے دوران اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی ”مہم جوئی“ کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔ یہ عزم 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں ہوئے پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت کے بعد سامنے آیا، جسے پاکستان نے بھارت کی ”فالس فلیگ“ کارروائی قرار دیا ہے۔
مقامی انگریزی اخبار کی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق بریفنگ میں شریک سینیٹر محمد عبدالقدیر نے بتایا کہ شرکاء کو بھارت کی جانب سے پہلگام میں کی گئی کارروائی کے محرکات اور اس کے طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین کو بتایا گیا کہ اس کارروائی کا بنیادی مقصد سندھ طاس کے پانی کو مزید موڑنا، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کو بڑھانا، اور افغان طالبان کی آڑ میں اپنی دہشت گردی کو چھپانا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بریفنگ کے دوران شرکاء کو ویڈیو کلپس کے ذریعے بھارت کی پاکستان، خاص طور پر بلوچستان، میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد بھی پیش کیے گئے۔
اجلاس میں آرمی کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بریفنگ دی، جبکہ پی ٹی آئی نے اس اہم اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کا مقصد سیاسی جماعتوں سے علاقائی کشیدگی کے تناظر میں رائے لینا اور انہیں عسکری تیاریوں سے آگاہ کرنا تھا۔
پاکستان فوج کا لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی بِلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب
وزیردفاع خواجہ آصف نے اجلاس سے قبل کہا تھا کہ بھارت کے ممکنہ اقدامات سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کی رائے اور اتحاد ناگزیر ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا کہ شرکاء کو بتایا گیا بھارت نے پہلگام حملے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد خود کیا تاکہ دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے، لیکن عالمی سطح پر بھارت اپنا بیانیہ بیچنے میں ناکام رہا، اور پاکستان کا مؤقف مضبوط ہو کر ابھرا ہے۔
بریفنگ میں شریک سیاسی رہنماؤں میں پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ، اور شازیہ مری، مسلم لیگ (ن) کے بئریسٹر عقیل، طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی پرویز خٹک، ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار، اور کشمیری رہنما شاہ غلام قادر شامل تھے۔
اجلاس بلانے کیلئے سیکیورٹی کونسل کی صدارت کو اطلاع دے دی ہے، عاصم افتخار
واضح رہے کہ پہلگام میں 26 سیاحوں کے قتل کے بعد بھارت نے فوری طور پر اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا تھا، جبکہ پاکستان نے اسے بھارت کی ”جھوٹ پر مبنی کارروائی“ قرار دیتے ہوئے غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
 
       
       
         Aaj English
 Aaj English BRecorder
 BRecorder















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔