خیرپور: نہروں کے منصوبے کیخلاف قومی شاہراہ پر وکلا کا دھرنا 7 ویں روز بھی جاری
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف سندھ کے باسیوں کا دھرنا جاری ہے، مختلف شہریوں میں پہیہ جام اور شٹرڈاون ہڑتال ہے۔ کاروباری مراکز سمیت چھوٹی بڑی تمام مارکیٹوں کی بندش سے سڑکیں ویران ہوگئی جبکہ ٹرانسپورٹ سروس بند ہونے سے مسافر رل گئے۔
متنازع کینالز منصوبے کے خلاف احتجاج اورریلیوں کاسلسلہ تھم نہ سکا۔ خیرپور ببر لو بائی پاس پر وکلا برادری کا دھرنا ساتویں روزمیں داخل ہوگیا، سڑکوں کی بندش سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، ڈرائیورز بھی سکھر میں بھی ببرلو دھرنے میں شریک ہوگئے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدرعامرنواز وڑائچ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ اپنی صفوں میں اتحاد ہو تو بھارت سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرکے بھی کچھ نہیں کر سکتا۔
متنازع کینالز منصوبے کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری **متنازع کینالز کا معاملہ: رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن کا وکلا سے ملاقات کا فیصلہ**
قمبرشہدادکوٹ کی تحصیل وارہ میں بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث مرکزی بازار سمیت تمام کاروباری مراکز بند ہیں، جس لوگوں مشکلات کا سامان رہا۔ اوباڑو میں بھی سندھ پنجاب سرحد پردھرنا دیکرقومی شاہراہ بند کردی گئی۔
ضلع نوشہروفیروز کے تحصیل مورو میں پانچويں روز بھی متنازع کینالز کے خلاف قومی شاہراہ پر دھرنا جاری ہے، گاڑیوں میں موجود ایشاخوردونوش کا سامان خراب ہونےلگا جبکہ مقامی ہوٹل مالکان نے کھانے پینے کےاشیاقیمت بھی دگنی کردی ہیں۔
دریائے سندھ کےمتنازع کینالز بنانے کےخلاف سندھ کے دیگر شہروں میں بھی وکلا اور سیاسی جاعتیں سراپا احتجاج ہیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔