بلوچستان: شاہراہوں کی بندش سے تجارتی سرگرمیاں متاثر، اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ
بلوچستان کی مختلف شاہراہوں کی بندش سے تجارت بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے صوبے میں ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، موجودہ صورتحال میں صوبے کی تاجر برادری نے حکومت اور مظاہرین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی پیکش کردی ہے۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد کی چیمبرز آف کامرس کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس ہوئی جس صدر ایوان صنعت و تجارت محمد ایوب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش سے کاروباری حضرات کو مشکلات کا سامنا ہے۔
کرم صورتحال: ٹل پارا چنار مرکزی شاہراہ کی بندش کو 100 روز مکمل، شہری تاحال عذاب میں مبتلا
پارا چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر
انہوں نے کہا کہ غیر یقینی صورتحال میں سرمایہ کار بلوچستان آنے سے گریزاں ہیں، پنجگور میں گھاد کی گاڑیاں نذر آتش کی گئیں قومی شاہراہوں کی بندش سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ادویات کی قلت پیدا ہونے کے خدشات ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ عوامی مسائل ذاتی مفادات سے بڑھ کر ہوتے ہیں احتجاج کے نام پر جامعہ بلوچستان اور سیف سٹی پروجیکٹ کے کیمروں کو نقصان پہنچایا گیا، لکپاس کے مقام پر دھرنے سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر کاروبار سے منسلک افراد کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا، تاجر برادری نے حکومت کو پیشکش کی کہ مظاہرین اور حکومت کے درمیان معاملات حل کرنے کے لیے ہم ثالث کے طور پر کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔