Aaj News

’شور کی آلودگی‘ کا قانون موجود ہونے کے باوجود کھلے عام لاؤڈسپیکر کا استعمال غیر قانونی ہے

شور کی آلودگی اور گداگر مافیا کی روک تھام کیسے ممکن ہو؟
شائع 25 مارچ 2025 01:18pm
Unnecessary and improper use of loudspeakers by hawkers and beggars - Baran-e-Rehmat

رمضان اسپیشل سحری ٹرانسمیشن میں معروف میزبان شہریار عاصم اپنی منفرد اور دبنگ میزبانی کے ذریعے عوامی مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔ پروگرام میں ایسے معاملات پر گفتگو کی جاتی ہے جہاں قوانین تو موجود ہیں، مگر ان پر عمل درآمد نظر نہیں آتا۔ اسی تناظر میں آج کے پروگرام میں شور کی آلودگی (Noise Pollution) پر بات چیت کی گئی۔

شہریار عاصم نے سوال اٹھایا کہ جب شور کی آلودگی کے خلاف قانون موجود ہے تو پھر بھی کیوں گلی محلوں میں ٹھیلوں پر لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اشیاء فروخت کی جاتی ہیں؟ انہوں نے اس اہم مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو اس غیر ضروری شور سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن اس کے باوجود اس پر قابو نہیں پایا جا رہا۔

مرغوں کے شور سے تنگ خاتون سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئیں

پروگرام کی مہمان بشریٰ خان نے مزید نشاندہی کی کہ نہ صرف ٹھیلوں پر، بلکہ بھکاری بھی لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے بھیک مانگنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض بھکاری مہنگے ساؤنڈ سسٹمز نصب کر کے، محض اپنی سہولت کے لیے ریکارڈ شدہ صدا لگاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک اور حیرت انگیز بات کی نشاندہی کی کہ بعض بھکاری مہنگے آئی فون 13 جیسے جدید موبائل فون استعمال کر رہے ہیں، جو اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ایک منظم مافیا بن چکا ہے۔

بشریٰ خان کا کہنا تھا کہ جس طرح مہنگائی کے خلاف عوامی ردِ عمل ضروری ہے، اسی طرح بھیک دینے کے رجحان کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق، اگر لوگ ان گداگروں کو بھیک دینا چھوڑ دیں تو اس مسئلے پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ خود مستحق افراد کی مدد کرتی ہیں، لیکن پہلے تلاش کرکے ضرورت مند کی مدد کرتی ہوں ہرگز گداگر مافیا کی مدد نہیں کرنی چاہیے۔

انسان کے پیدا کردہ شور سے آبی حیات بھی محفوظ نہیں رہیں

اس پر شہریار عاصم نے اسلامی نقطہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ نے گداگری کو سخت ناپسند فرمایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھکاری مافیا پر بارہا بحث ہو چکی ہے، ان کے نیٹ ورکس کو بے نقاب بھی کیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ مسئلہ جوں کا توں برقرار ہے۔

تاہم بات شورکی آلودگی سے شروع ہوئی تھی اور گداگروں کا شور بزریعہ لاؤڈسپیکر پر بات مزید آگے بڑھتی گئی۔ دراصل گداگر مافیا اور شور کی آلودگی دونوں ہی ایسے مسائل ہیں جو معاشرتی بے حسی اور قانون کے عدم نفاذ کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔ اگر عوام ان معاملات پر سنجیدگی سے ایکشن لے تو قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور غیر مستحق افراد کو بھیک دینا ترک کر دیا جائے، تو ان مسائل میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔

Ramadan Transmission

Shaharyar Asim

Bushra A Khan

Noise Pollution

Beggar mafia