گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں، کہا حکومت میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے حق داروں کو ان کا حق دلائے گی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی۔ کابینہ نے فورسز کے بروقت اور موثر ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے اپنی کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔
اجلاس میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔ کابینہ نے علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
بیرون ملک نوجوانوں کیلئے باعزت روزگار کے دروازے کھول دیئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کا اعلان
مزید برآں، کابینہ نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ذخیرہ شدہ گندم فروخت کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے علاوہ، گولیمار چوک اور کچرا روڈ کے نام تبدیل کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی۔
30 کروڑ کی تقسیم پر 1 ارب 60 کروڑ خرچ، وزیر اعلیٰ بلوچستان کا محکمہ زکوٰۃ ختم کرنے کا اعلان
کابینہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے تحت، میرٹ پر بھرتیوں کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ تمام بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی، اور تسلی بخش کارکردگی پر ملازمت کا دورانیہ بڑھایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کا نوٹس لے لیا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کابینہ اور عوام دہشتگردی کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں اور حکومت میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے حق داروں کو ان کا حق دلائے گی۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔