Aaj News

امریکہ سے اپنے آپ کو خود ڈی پورٹ کرانے کی موبائل ایپ مقبول

کولمبیا یونیورسٹی کی بھارتی طالبہ رنجانی سری نیواس نے امریکہ سے خود کو ڈیپورٹ کرنے کے لیے سی بی پی ہوم ایپ کا استعمال کیا
شائع 17 مارچ 2025 12:25pm

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز ہونے کے بعد، ایک نئی موبائل ایپ جو خود ڈیپورٹیشن کی سہولت فراہم کرتی ہے، تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز ہونے کے بعد ایک نئی موبائل ایپ جو خود ڈیپورٹیشن کی سہولت فراہم کرتی ہے تیزی سے مقبول ہو رہی ہے۔ امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) کی تیار کردہ ”سی بی پی ہوم ایپ“ نے غیر قانونی تارکین وطن کو خود ساختہ ڈیپورٹیشن کا اختیار فراہم کر دیا ہے جس سے وہ گرفتار ہونے یا حراست میں لیے جانے سے بچ سکتے ہیں۔

آئی فون صارفین خبردار، یہ ایپ آپ کے تمام پاسورڈز لیک کرسکتی ہے

یہ ایپ پہلے پناہ گزینی کی تقرریوں کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی، مگر ٹرمپ انتظامیہ کے دوران اس کا مقصد تبدیل کر دیا گیا۔ اب یہ ایپ افراد کو قانونی طور پر خود کو امریکہ سے نکالنے کا موقع فراہم کرتی ہے تاکہ وہ مستقبل میں دوبارہ قانونی طور پر امریکہ آ سکیں۔

حال ہی میں کولمبیا یونیورسٹی کی بھارتی طالبہ رنجانی سری نیواس نے اس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ سے خود کو ڈیپورٹ کیا۔ ان کا ویزہ اس وقت منسوخ کیا گیا تھا جب امریکی حکومت نے ان پر فلسطینی عسکری گروہ حماس کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔

سری نیواس اس ایپ کے ذریعے کینیڈا واپس چلی گئیں اور اس طرح وہ امریکہ سے خود کو ڈیپورٹ کرنے والی پہلے افراد میں شامل ہو گئیں۔

نادرا نے جدید ترین پاک آئی ڈی موبائل ایپ متعارف کرا دی

ایلون مسک نے بھی اس ایپ کی حمایت کی ہے اور اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایپ خود کو ڈیپورٹ کرنے میں مدد دیتی ہے اور اس کا مقصد افراد کو قانونی طور پر اپنے ملک واپس جانے کا موقع دینا ہے۔

اس ایپ کی مقبولیت میں اضافے کے بعد امریکی حکام نے مزید افراد کو خود ڈیپورٹیشن کی طرف راغب کرنے کے لیے اس کا استعمال بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

اس ایپ کے ذریعے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ایک نیا راستہ کھل گیا ہے تاکہ وہ قانونی طور پر امریکہ واپس آ سکیں اور مستقبل میں امریکی خواب کو حقیقت بنا سکیں۔

mobile app

self deport

from the US