امریکہ میں تتلیاں معدوم ہونے لگیں، ماہرین نے انسانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی
امریکہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ ریاستوں میں تتلیاں معدوم ہو رہی ہیں جس پر سائنسدانوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک نئی تحقیق میں کچھ تشویشناک چیزیں سامنے آئی ہیں کہ امریکہ میں تتلیاں آہستہ آہستہ غائب ہو رہی ہیں جو ماہرین نے انسانوں کیلئے خطرناک قرار دے دیا۔
ماہرین کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2000 سے 2020 تک، تتلیوں کی 554 نسلوں کی تعداد میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ 76,000 سے زائد سرویز کے اعداد و شمار کی ایک بڑی مقدار پر مبنی ہے۔
مذکورہ تحقیق میں تتلی کے 12.6 ملین ریکارڈ اکٹھے کیے گئے، یہ مطالعہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ اس تحقیق میں صرف ایک علاقے کو نہیں بلکہ پورے ملک کو دیکھا گیا ہے جس کے لیے مختلف ذرائع سے ڈیٹا جمع کیا گیا ہے۔
معدوم ہوچکا پرندہ دوبارہ زندہ کرنے کی تیاری
رپورٹ کے مطابق تتلیوں میں کمی پورے امریکہ میں دیکھی گئی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ صرف مخصوص علاقوں تک نہیں بلکہ وسیع پیمانے تک پھیل گیا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تتلی کی آبادی گھٹنے سے سنگین نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں کیونکہ یہ ماحولیاتی نظام بشمول پولنیشن اور فوڈ چینز کے لیے اہم ہیں۔
کیڑے مکوڑوں کے ماہر ڈیوڈ ویگنر نے اس کے وسیع دائرہ کار کے لیے اس تحقیق کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ تتلیوں کی سالانہ کمی بہت زیادہ نہیں لگتی، تاہم آگے چل کر یہ حقیقت میں بہت تشویشناک اور افسوسناک ہوسکتی ہے۔
’کنگ کانگ‘: روزانہ 35 کلو کھانا کھانے والی عظیم الجثہ بھینس نے تہلکہ مچا دیا
کارنیل یونیورسٹی میں تتلی کے ایک ماہر انوراگ اگروال نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ وہ انسانوں کے مستقبل کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند ہیں۔
اگروال کا کہنا تھا کہ تتلیوں، طوطوں اور پورپوز کا نقصان ہمارے لیے واضح طور پر ایک بری علامت ہے، جس ماحولیاتی نظام پر ہم انحصار کرتے ہیں، اور جس فطرت سے ہم لطف اندوز ہوتے ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔