مقبوضہ کشمیر میں رمضان کے دوران فیشن شو پر ہنگامہ
جموں و کشمیر میں حال ہی میں گلمرگ کے خوبصورت سکی ریزورٹ میں منعقدہ ایک فیشن شو کو لے کر ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ بہت سے سیاسی رہنماؤں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس تقریب کو ”نامناسب“ قرار دیا کیونکہ یہ رمضان کے مقدس مہینے میں ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے دفتر نے کہا کہ صدمہ اور غصہ قابل فہم ہے اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کلپ میں فیشن ڈیزائنر جوڑی شیوم اور نریش کے زیر اہتمام ایلے انڈیا فیشن شو میں ماڈلز کو برف سے ڈھکے ہوئے ریمپ پر چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں پراسرار بیماری سے اموات کی تعداد 16 ہوگئی، نیوروٹاکسن کا شبہ
ایلے نے اپنے انسٹاگرام تھریڈز اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی۔ پوسٹ میں کہا گیا، “ڈیزائنرز شیوان اور نریش نے آج گلمرگ، کشمیر کی برفیلی گلیوں میں ایک شو کا انعقاد کرکے جرات مندانہ فیشن کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔ اپنی 15 ویں سالگرہ منانے کے لیے، مشہور ڈیزائنرز نے اپنے کلاسک اسٹائل بیکنی اور کیپزکے ساتھ کچھ موسم سرما کی تھیم والے ٹکڑوں کے ساتھ منفرد ڈی پرنٹس اور ڈی 3 کور کی نمائش کی۔
خواتین اپنی حفاظت کیسے کریں؟ بھارتی وزیر کا انوکھا مشورہ
اس حوالے سے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کے دفتر سے بیان جاری ہوا کہ “صدمہ اور غصہ پوری طرح سے قابل فہم ہے۔ میں نے جو تصاویر دیکھی ہیں وہ خاص طور پر اس مقدس مہینے رمضان کے دوران جذبات کے احترام کی مکمل کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔ میرا دفتر مقامی حکام سے رابطہ میں ہے، اور میں نے اگلے 24 گھنٹوں کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر، مزید کارروائی کی جائے گی۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔