کاشتکارکا چولستان کی 6 نہروں کیلئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کیخلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع
چولستان کی نہروں کا سرٹیفکیٹ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ درخواست گزارکا کہنا ہے کہ وفاقی رکن سندھ سے مقرر نہ ہونے تک ارسا کی تشکیل غیر قانونی ہے۔ یہ ادارہ پانی کی دستیابی کا سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کرسکتا۔
سندھ کے کاشتکار نے چولستان کی 6 نہروں کے لئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ ارسا میں وفاقی رکن کی سندھ سے تقرری کے لئے سندھ ہائی کورٹ کے 2017 کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔
وکیل کاشتکار کے مطابق جب تک سندھ سے ارسا کا وفاقی رکن مقرر نہیں کیا جاتا تب تک ارسا کی تشکیل غیر قانونی ہے، یہ ادارہ چولستان اور تھل کینال فیز 2 کے لیے پانی کی دستیابی کا سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کرسکتا۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ ارسا کی جانب سے نئی نہروں کے لیے جاری کردی پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کو کالعدم قرار دیا جائے.
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔