Aaj News

بلوچ خواتین، بلوچستان اور پاکستان کا فخر

بلوچستان کی اصل خواتین وہ ہیں جو ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کر رہی ہیں، نہ کہ وہ جو دہشت گردی کا حصہ بن کر بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے میں ملوث ہیں
شائع 08 مارچ 2025 01:23pm

بلوچ خواتین نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کا فخر ہیں، جنہوں نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں خواتین کو مردوں کے برابر مواقع اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہیں تاکہ وہ آگے بڑھ سکیں۔

بلوچ خواتین نے نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔

اے ایس پی پری گل ترین جو پشین سے تعلق رکھتی ہیں، انہوں نے 2020 میں سی ایس ایس پاس کیا اور اس وقت کوئٹہ میں ویمن اینڈ جووینائل فیسلیٹیشن سینٹر کی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

بلوچستان کی عدلیہ میں بھی خواتین نے نمایاں مقام حاصل کیا، جسٹس طاہرہ صفدر بلوچستان ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بننے کا اعزاز رکھتی ہیں۔ اسی طرح بتول اسدی کوئٹہ کی پہلی خاتون اسسٹنٹ کمشنر ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں۔

مسلح افواج میں بھی بلوچ خواتین نے اپنی صلاحیتیں منوائی ہیں۔ سائرہ بتول بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ تھیں جبکہ زکیہ جمالی پاکستان نیوی کی پہلی خاتون کمیشنڈ آفیسر بنیں۔

پاکستان پولیس سروس میں بھی بلوچ خواتین نمایاں رہی ہیں، جن میں پی ایس پی افسر شازیہ سرور شامل ہیں، جو بلوچستان کے ضلع بولان سے تعلق رکھتی ہیں اور پنجاب کے ضلع لیہ میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے طور پر فرائض انجام دے چکی ہیں۔

بلوچستان کی خواتین کی نمائندگی دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہونے والی خواتین جیسے شرّی بلوچ، سمعیہ قلندانی، محل بلوچ، گنجاتون نہیں کریں، اور نہ ہی دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی نائلہ قادری اور ماہرنگ بلوچ جیسی خواتین بلوچ خواتین کی نمائندگی کرتی ہیں۔

بلوچ خواتین دہشت گرد تنظیموں بی ایل اے/بی ایل ایف کے لیے ایک آسان ہدف رہی ہیں، جہاں مہروش بلوچ (جو خودکش حملہ آور شرّی بلوچ کی بیٹی ہے) تاحال بی ایل اے کی تحویل میں ہے۔ اسی طرح محل بلوچ کو بھی فروری 2023 میں خودکش جیکٹ کی منتقلی کے لیے استعمال کیا گیا تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شبہ نہ ہو۔

بلوچستان کی اصل خواتین وہ ہیں جو ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کر رہی ہیں، نہ کہ وہ جو دہشت گردی کا حصہ بن کر بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے میں ملوث ہیں۔

Women

International WOman's Day

Balochistan Women