Aaj News

’آپ کی بات بہت کمزور ہے‘، گنڈا پور کے مقدمات کی تفصیل پر عدالت کے ریمارکس

پی ٹی آئی کے گرفتار 52 کارکنان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں منظور ہونے کا تحریری فیصلہ جاری
شائع 05 مارچ 2025 12:54pm

پشاور ہائیکورٹ نے مقدمات کی تفصیلات سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی حفاظتی ضمانت میں 15 اپریل تک توسیع کردی۔

پشار ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس ثابت اللہ نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی، وزیر اعلیٰ وکلا سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے پاس وزیر اعلیٰ کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے، ایڈیںشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب اور ایف آئی اے کے متعدد مقدمات وزیر اعلیٰ کے خلاف درج ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیڈریشن اور دیگر اداروں سے مقدمات کی تفصیلات طلب کی جائے، وزیر اعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت سے بھی تفصیلات طلب کی جائے۔

جس پر عدالت نے کہا کہ یہ کیا بات ہے آپ اتنی کمزور بات کر رہے کہ اپنے صوبے سے بھی تفصیلات مانگ رہے ہے، اپنے آپ کو تو اتنا کمزور نہ کریں،اپ کی بات بہت کمزور ہے۔

عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی تمام معلوم اور نامعلوم مقدمات میں توسیع کردی جبکہ عدالت نے 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دے دی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی حفاظتی ضمانت منظور، کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں عاطف خان، ارباب شیرعلی، بابر سلیم سواتی اور ایم این سے فلک نیاز اور شبلی فراز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی جبکہ عدالت نے درخواست گزاروں کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائردرخواستوں پر سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس فرح جمشید نے کی۔

عدالت نے عاطف خان، ارباب شیر علی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست میں توسیع کردی، اسی طرح عدالت نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی اور ایم این سے فلک نیاز اور شبلی فراز کی بھی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

پشاور ہائیکورٹ نے درخواست گزار وں کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت منظور، درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم

دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دے دی جبکہ عدالت نے فیصل جاوید کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے حکم دے دیا۔

پشاور ہائیکورٹ میں سینیٹر فیصل جاوید کی مقدمات تفصیل کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس ثابت اللہ نے کی۔

وکیل درخواست گزار عالم خان ادینزئی نےعدالت کو بتایا کہ مقدمات کی تفصیلات کے لیے یہ درخواست دائر کی ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل ملک دانیال خان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں ان کے خلاف 16 ایف آئی آرز درج ہیں، ہم نے تفصیلات دی ہیں، یہ وہاں عدالتوں میں پیش ہوجائے۔

عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اور کیسز ہیں تو اس کی رپورٹ بھی جمع کریں، جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر جنرل نیب محمد علی نے کہا کہ نیب کی جانب سے ہم جواب جمع کریں گے۔

جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کہاکہ ہم نے کل آپ کو ضمانت دی ہے، اس کیس میں بھی وہی تاریخ دیتے ہیں آپ عمرہ کے لیے جائیں آپ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

بعدازاں عدالت نے فیصل جاوید کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دے دی اور انہیں کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

26 نومبر احتجاج: پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور دیگر الزامات سے متعلق کیسز میں پی ٹی آئی کے 52 کارکنوں کی ضمانت منظور کر لی۔

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے 5 ،5 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 52 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار ملزمان ایف آئی آر میں نامزد نہیں، درخواست گزار ملزمان کو تفتیش مکمل ہونے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا، بادی النظر میں ملزمان کے خلاف مزید انکوائری کا کیس ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق ملزمان پر الزام کا تعین صرف شواہد ریکارڈ کرنے کے بعد کیا جا سکتا ہے، ملزمان کے وکیل کے مطابق ملزمان کا مقدمے کے ساتھ تعلق نہیں جوڑا جاسکا، پراسیکیوٹر نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزمان گھناؤنے جرم میں ملوث ہیں، پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان کو شناخت پریڈ میں گواہوں نے شناخت کیا۔

پراسیکیوشن عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی کہ ملزمان ضمانت کی شرائط پر عمل نہیں کریں گے، اس کا امکان نہیں کہ ملزمان انصاف کے نظام میں خلل ڈالنے کی کوشش کریں گے۔ اعلیٰ عدالتیں طے کر چکی ہیں کہ ضمانت سزا کے طور پر مسترد نہیں ہو سکتی، عدالت نے تمام 52 ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

Senator Faisal Javed

Peshawar High Court

Faisal Javed

Bail Granted

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)