سرد موسم میں روزہ رکھنے سے جسم پر کیا اثر پڑتا ہے؟
سرد موسم میں روزہ دار کو اپنے جسم کا درجہ حرارت برقرار رکھنے کے لیے اضافی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس موسم میں روزہ رکھنے سے میٹابولک ریٹ اور چربی کے جلنے پر اثر پڑ سکتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سردیوں میں روزہ رکھنے سے جسم کا کیا ردعمل ہوتا ہے اور اس کے صحت پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
وزن میں کمی اور میٹابولک ریٹ
ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں روزہ رکھنے سے وزن میں کمی کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ سردیوں کا اثر سورج کی روشنی کی مقدار پر پڑتا ہے، جس کی کمی دماغ میں کیمیائی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے، جو ذہنی تناؤ کا سبب بن سکتی ہے۔
سرد ہوا ڈوپامائن ہارمون کو متحرک کرتی ہے، جو توانائی بڑھاتی ہے اور موڈ کو بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ، روزہ رکھنے سے اس ہارمون کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے ذہنی اور جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے اور روزے کے دوران توانائی کی فراہمی ہوتی ہے۔
چربی کے جلنے اور توانائی کی فراہمی
ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ سرد موسم میں چربی کے خلیات زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں، جو جسم کو ذخیرہ شدہ چربی کو توانائی میں تبدیل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس سے نہ صرف بھوک میں کمی آتی ہے بلکہ اضافی چربی جمع ہونے سے بھی بچاؤ ہوتا ہے۔ سردیوں میں روزہ رکھنے کا یہ فائدہ ہے کہ یہ چربی کے جلنے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور توانائی کے توازن کو بہتر بناتا ہے۔
روزہ اور میٹابولزم
ماہرین کہتے ہیں کہ سردیوں میں جسم کو اپنے درجہ حرارت (37 ڈگری سیلسیس) کو برقرار رکھنے کے لیے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، جس کی وجہ سے کیلوریز جلنے کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ سرد موسم میں روزہ رکھنے سے جسم کے میٹابولک نظام کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے۔ اس دوران جسم چربی کے ذخائر کو توانائی کے لیے استعمال کرتا ہے، کیونکہ لپیس جیسے انزائمز چربی کو توڑنے میں مدد دیتے ہیں۔
موسم سرما کے دوران مناسب غذائیت
روزہ رکھتے ہوئے مناسب غذائیت پر توجہ دینا ضروری ہے۔ ڈاکٹرزکے نزدیک سردیوں میں کچھ غذائیں جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتی ہیں، جیسے کہ کافی، جو میٹابولزم کو تیز کرتی ہے، اور مسالے جو خون کی گردش کو بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جئی اور پھلیاں توانائی فراہم کرتی ہیں، جو طویل عرصے تک برقرار رہتی ہیں۔ دال کا سوپ بھی جسم کو گرم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
ہائیڈریشن اور قوت مدافعت
سردیوں میں ہائیڈریشن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ماہرین غٖذائیت افطار اور سحری کے درمیان پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو، کیونکہ سحری میں پانی پینے سے بعد میں پیشاب اور رطوبت کی کمی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں شہد کھانے سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، جو سردیوں میں بیماریوں سے بچنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ورزش اور دوران خون کی اہمیت
جسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے اور خون کی گردش کو تیز کرنے کے لیے ورزش ضروری ہے۔ ورزش کرنے سے نہ صرف جسم کا درجہ حرارت مناسب سطح پر رہتا ہے بلکہ یہ سردیوں میں توانائی کے توازن کو بھی بہتر بناتا ہے۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔