شاہ زین مری کی گرفتاری کیلئے ڈی آئی جی ساؤتھ کا آئی جی کو خط، ملزمان کہاں چھپے ہوئے ہیں؟
کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں شہری پر تشدد کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ملزم شاہ زین مری اور اس کے سیکیورٹی گارڈز کی گرفتاری کے لیے ڈی آئی جی ساؤتھ نے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں بوٹ بیسن پر پیش آنے والے واقعے اور اس کے نتیجے میں درج کیے گئے مقدمے کا ذکر کیا گیا ہے۔ خط میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطے کی درخواست کی گئی ہے۔
’میں پوچھتا رہا میرا قصور کیا ہے۔۔۔‘، شاہ زین مری اور گارڈز کے تشدد کا شکار شہری کی دہائی
خط کے مطابق، متاثرہ شہری نے 19 فروری کو شاہ زین مری اور اس کے سیکیورٹی گارڈز کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد پانچ سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کر لیا ہے، تاہم شاہ زین مری، غلام قادر، تاج گل، اور محمد علی بلوچستان کے شہر کوہلو فرار ہو چکے ہیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کی جانب سے آئی جی سندھ کو لکھے گئے خط میں ملزم شاہ زین مری کا رابطہ نمبر بھی فراہم کیا گیا ہے اور بلوچستان پولیس سے مدد لینے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔
دوسری جانب شاہ زین مری کی بلوچستان میں حوالگی سے متعلق بلوچستان کی حکومت نے لاعلمی کا اظہار کردیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں ان کو کوئی تفصیل معلوم نہیں، بہت حساس معاملہ ہے، اگر وہ بلوچستان میں ہے اور سندھ حکومت نے رابطہ کیا تو ضرور مدد کریں گے اور اگر نہیں بھی کرے گی تو کوشش کریں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ٹھوس شواہد ہونے چاہئیں، صرف کہہ دینا کافی نہیں، بلوچستان بہت بڑا علاقہ ہے۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔