افطار سے پہلے بیوی کو مارنا لازم، دنیا بھر میں رمضان کی عجیب روایات
رمضان المبارک کا مہینہ دنیا بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے، لیکن کچھ ممالک میں ایسی روایات بھی پائی جاتی ہیں جو باقی دنیا کے لیے حیرت کا باعث بن سکتی ہیں۔
آج ہم آپ کو چند ایسی دلچسپ اور عجیب رمضان روایات کے بارے میں بتائیں گے جو مختلف ممالک میں رائج ہیں۔
یوگانڈا میں افطار سے پہلے بیویوں کو مارنے کی دلچسپ روایت ہے۔
اس روایت کے مطابق، شوہر اپنی بیوی کے سر پر ہلکی تھپکی لگاتا ہے تاکہ وہ افطار کے کھانے کی تیاری کرے، اگر شوہر ایسا نہ کرے تو بیوی بھی کھانا بنانے سے انکار کر سکتی ہے۔
روس کے شہر چیچنیا میں رمضان کے دوران پیدا ہونے والے بچوں کو خاص نام دیے جاتے ہیں اگر لڑکا پیدا ہو تو اس کا نام رمضان رکھا جاتا ہے، اور اگر لڑکی ہو تو اس کا نام ”مِرحۃ“ (مِرحہ) رکھا جاتا ہے۔
موریطانیہ میں رمضان سے پہلے بال منڈوانے کی روایت ہے، جہاں رمضان کے آغاز سے پہلے مرد اپنے بال منڈوا لیتے ہیں تاکہ نیا مہینہ نئے انداز میں شروع ہو۔
ان کے نزدیک یہ بال ”رمضان کے بال“ کہلاتے ہیں، اور وہ کوشش کرتے ہیں کہ پہلا دن مکمل قرآن کی تلاوت میں گزاریں۔
ترکیہ میں سحری کے وقت زور دار ڈھول بجانے کی روایت عام ہے، یہاں لوگ سحری کے لیے جگانے کے لیے زور دار ڈھول بجاتے ہیں۔
اگرچہ یہ روایت بہت پرانی ہے، لیکن آج بھی بعض لوگ اس شور سے گھبرا جاتے ہیں۔
چین میں رمضان کے روزے کھجور اور میٹھی چائے سے کھولے جاتے ہیں۔ مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ وہاں کے مسلمان عام طور پر افطاری نماز تراویح کے بعد مکمل کرتے ہیں اور نماز کے فوراً بعد تربوز کھانا کو ضروری سمجھتے ہیں۔
انڈونیشیا میں رمضان سے پہلے پادوسن یعنی قدرتی چشموں یا تالابوں کے پانی میں غسل کرنے کا رواج ہے، جو روحانی پاکیزگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ لوگ موڈک کے ذریعے اپنے آبائی علاقوں کا رخ کرتے ہیں تاکہ اپنے خاندان کے ساتھ رمضان اور عید منا سکیں۔
ملائیشیا میں رمضان کے دوران خصوصی بازار لگتے ہیں، جہاں انواع و اقسام کے کھانے اور مشروبات دستیاب ہوتے ہیں۔ یہاں ببُر لمبک نامی خصوصی دلیہ تیار کیا جاتا ہے، جو روزہ داروں میں مفت تقسیم کیا جاتا ہے۔
سینیگال میں رمضان کی افطار کو ”ندوغو“ کہا جاتا ہے، جہاں خاندان اور دوست احباب مل کر کھانے کا اہتمام کرتے ہیں، جس سے سماجی تعلقات مزید مضبوط ہوتے ہیں۔
شام اور فلسطین میں مشکلات کے باوجود رمضان کی روحانی و سماجی روایات کو زندہ رکھا جاتا ہے لوگ اجتماعی افطار کا اہتمام کرتے ہیں اور یکجہتی کے جذبے کو فروغ دیتے ہیں۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔