شہریوں کی آزادی کی درجہ بندی میں پاکستان کی 3 درجہ تنزلی، جزوی آزاد ملک قرار
واشنگٹن میں قائم غیر سرکاری تنظیم فریڈم ہاؤس نے کہا ہے پاکستان کو ’جزوی طور پر آزاد‘ درجہ بندی میں رکھا گیا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اس میں 3 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ نکات کسی ملک میں سیاسی اور شہری آزادیوں کے حالات کی عکاسی کرتے ہیں۔
فریڈم ہاؤس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو جزوی طور پر آزاد قرار دیا گیا ہے، سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کی صورتحال میں 3 درجہ تنزلی دیکھی گئی ہے۔ یہ کمی آزادی میں کمی کے ایک بڑے عالمی رجحان کا حصہ ہے۔
غیر سرکاری تنظیم کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہریوں کی آزادی سے متعلق پاکستان کے مجموعی اسکور میں کمی واقع ہوئی ہے اور اسے 100 میں سے صرف 32 پوائنٹس دیے گئے ہیں۔ شخصی آزادیوں کے انڈیکس میں بھی پاکستان پہلے سے نیچے آیا ہے۔
پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں سب سے زیادہ آزادی میں کمی تنزلی آئی، جس میں 10 پوائنٹس کی کمی ہے۔ آزادی میں سب سے زیادہ نقصان والے ممالک میں نکارا گوا (40 پوائنٹس نیچے)، تیونس (35 پوائنٹس نیچے)، اور ایل سلواڈور (28 پوائنٹس) کیساتھ نیچے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فریڈم ہاؤس تنظیم نے نشاندہی کی کہ 2024 عالمی سطح پر آزادی کے لیے ایک مشکل سال تھا، جس میں تشدد، جبر اور خاص طور پر انتخابات اور جاری تنازعات کے گرد نشان زد تھی۔
غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ میں بھوٹان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ واحد جنوبی ایشیائی ملک ہے جس کی درجہ بندی آزاد طرز کی ہے۔
پاکستان، ازبکستان کا تجارت 2 ارب ڈالر تک لانے کا فیصلہ، مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر دستخط
لیکن خطے کے دیگر ممالک نے درجہ بندی میں تبدیلی کے بغیر انڈیکس میں مضبوط کامیابی حاصل کی جیسا کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے اور سری لنکا میں انورا کمارا ڈسانائیکے کو طویل عرصے سے غالب دو جماعتوں کی گرفت توڑنے کے بعد کرپشن کے خلاف جدوجہد پر صدر منتخب کیا گیا تھا۔
پاکستان کا ردعمل
خبر رساں ادارے کے مطابق وفاقی وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بروز بدھ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں اجلاس سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں انسانی حقوق سے متعلق 70 سے زائد قوانین بنائے گئے ہیں، پاکستان میں حالیہ 26 ویں ترمیم نے مضبوط اور پائیدار ماحول کو بنیادی حق کے طور پر تسلیم کیا ہے جو پاکستان کے انسانی حقوق کے فریم ورک میں ایک سنگ میل ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا عالمی فورم سے خطاب میں مذہبی عدم رواداری بالخصوص اسلاموفوبیا میں عالمی سطح پر مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر مختلف امتیازی سلوک، دشمنی اور تشدد کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔