خاتون نے جذباتی سہارے کیلئے کمپنی سے چوری کرکے لاکھوں ڈالرز مرد ماڈلز پر لُٹا دیے
چین سے تعلق رکھنے والی خاتون نے جذباتی سہارے کیلیے اپنی ہی کمپنی سے 4.5 ملین یوآن (تقریباً 620,000 ڈالر) چرا لی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شنگھائی سے تعلق رکھنے والی ژاؤ نامی 43 سالہ خاتون دفتر میں بطور اکاؤنٹنٹ کام کرتی تھیں جن کی ماہانہ 6,000 یوآن (830 امریکی ڈالر) تھی۔
رپورٹ کے مطابق ژاؤ کی ماں کی موت کے بعد وہ بہت تنہا اور اداس محسوس کرتی تھی۔ خاتون کے خاندان نے اپنی تمام رقم اس کی والدہ کی طبی دیکھ بھال پر خرچ کردی تھی، چینی خاتون کے شوہر اکثر کام سے دور رہتے تھے، اور اہلخانہ نے بھی ژاؤ کو سپورٹ نہ کیا۔
ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے خاتون کی آنکھ کے پیچھے چھپے 5 لینس نکال لیے
بعد ازاں چینی خاتون نے آرام کی تلاش میں لائیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم دیکھنا شروع کر دیے اور نوجوان مرد سٹریمرز کو دیکھنے اور انہیں ٹپ دینے کے عادی ہو گئی۔
چینی خاتون نے بتایا کہ پہلے تو میں بور ہو گئی تھی۔ کم عمر لڑکے مجھے ’بہن‘ کہتے اور پوچھتے آپ اتنی دیر تک کیوں جاگتی ہیں؟
ملازمین سے ’تعلقات‘ کے الزام میں چینی گورنر جیل منتقل
بعد ازاں خاتون آن لائن اسٹریمرز سے منسلک ہوگئیں اور ایک نوجوان نے تو یہ تک کہہ دیا کہ میں آپ کو اپنی اہلیہ بناؤں گا۔ خاتون کو ایک وقت میں خیال آیا کہ وہ عمر میں کافی چھوٹا ہے اور وہ آگے چل کر ان کی دیکھ بھال بھی نہیں کرے گا تاہم خاتون نے اپنی بوریت اور تنہائی کا سوچ کر اپنے خیالات کو نظر انداز کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ہر بار اسٹریمنگ کے دوران ٹپ دینے کی عادت نے خاتون کو قرض میں ڈال دیا، جس کی وجہ سے اس کے شوہر نے طلاق کے لیے درخواست دائر کردی۔ طلاق کے بعد خاتون نے مردوں کے ماڈل کلب میں شمولیت اختیار کرلی۔
لی تیان راؤ نامی ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ژاؤ نے اپنے پہلے وزٹ پر 16 ہزار یوآن خرچ کیے، پہلے تو اپنی تنخواہ استعمال کی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چینی خاتون نے کلب میں موجود بارٹینڈر کو ادائیگی کی، تین ماہ کے دوران خاتون نے کلب میں خرچ جاری رکھنے کے لیے اپنی کمپنی سے لاکھوں ڈالر چرائے۔ خاتون نے چوری کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ میں چاہتی تھی کہ کوئی حقیقی طور پر میرا خیال رکھے۔ اس لیے میں نے دفتر سے پیسے چرا کر بارٹینڈر پر خرچ کیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ژاؤ کو پولیس نے گرفتار کر لیا جن کے خلاف تفتیش جاری ہے۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔