فلسطین کے حق میں بولنے والے آسٹریلین صحافی کو کوریج سے نکالنے پر عثمان خواجہ برہم
آسٹریلوی ریڈیو اسٹیشن کی جانب سے آسٹریلین اخبار کے سابق چیف اور کرکٹ کے صحافی پیٹر لالور کو کرکٹ سیریز کی کوریج سے نکالنے پر عثمان خواجہ ان کی حمایت میں سامنے آگئے۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ نے ایک ریڈیو اسٹیشن پر صحافی پیٹر لالور کو کرکٹ سیریز کی کوریج سے ہٹانے پر تنقید کی ہے۔
آسٹریلیائی ریڈیو اسٹیشن SEN نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ صحافی پیٹر لالور کے ساتھ مزید کام نہیں کریں گے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب انہوں نے ان سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی کچھ چیزوں کے بارے میں بات کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ انہیں ویڈیو اسٹیشن سے نکالنے کا فیصلہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ کے بارے میں صحافی کے سوشل میڈیا کے تبصروں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی: پاک بھارت میچ کے ٹکٹس ایک گھنٹے میں ہی بک گئے، قیمت کیا ہے؟
صحافی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اسرائیلی حکومت پر غزہ میں نسل کشی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر پوسٹ میں بھی انہوں اسرائیلی بربریت کیخلاف آواز اٹھائی۔
جن کی حمیات میں پاکستانی نژاد آسٹریلین اوپنر عثمان خواجہ نے بھی پوسٹ شئیر کی۔ پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے انسٹاگرام پر صحافی پیٹر لالور کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور کہا کہ صحافی پیٹر لالور ”بہتر کے مستحق ہیں“۔
رپورٹ کے مطابق پیٹر لالور ریڈیو اسٹیشن SEN کے ساتھ بطور فری لانسر کام کرتے تھے۔
واضح رہے کہ گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے سری لنکا کو اننگز اور 242 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی ہے۔
دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے گالے میں شروع ہوگا۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔