عرب ممالک کا فلسطینیوں کو غزہ سے بےدخل کرنے کی مخالفت میں امریکہ کو خط
پانچ عرب وزرائے خارجہ اور ایک سینئر فلسطینی عہدیدار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایک مشترکہ خط بھیجا ہے، جس میں فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کے منصوبے کی مخالفت کی گئی ہے۔
یہ خط پیر کے روز بھیجا گیا اور اس پر اردن، مصر، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے دستخط تھے، جبکہ فلسطینی صدارتی مشیر حسین الشیخ نے بھی اس میں حصہ ڈالا۔
ٹرمپ نے 25 جنوری کو پہلی بار یہ تجویز دی تھی کہ اردن اور مصر غزہ کے فلسطینیوں کو پناہ دیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا یہ طویل مدتی یا عارضی حل ہے، تو انہوں نے کہا کہ ’یہ دونوں میں سے کوئی بھی ہو سکتا ہے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کے بعد کینیڈا پر بھی مجوزہ محصولات کا نفاذ مؤخر کر دیا
امریکی صدر کے ان بیانات نے فلسطینیوں کے ان دیرینہ خدشات کو تقویت دی کہ انہیں ہمیشہ کے لیے اپنے گھروں سے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ ناقدین نے اس تجویز کو نسلی تطہیر کی کوشش قرار دیا، جبکہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک نے اس کی سخت مخالفت کی۔
عرب وزرائے خارجہ کے خط میں کہا گیا کہ ’غزہ کی تعمیر نو براہ راست عوام کی شمولیت کے ساتھ ہونی چاہیے۔ فلسطینی اپنی زمین پر رہیں گے اور اس کی بحالی میں کردار ادا کریں گے۔‘
شام کے شہر منبج میں کار بم دھماکے میں 20 مزدور جاں بحق
خط میں مزید کہا گیا کہ ’انہیں تعمیر نو کے دوران ان کے حقِ اختیار سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے، بلکہ انہیں بین الاقوامی برادری کی حمایت سے اس عمل کی قیادت کرنی چاہیے۔‘
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔