عرب لیگ نے فلسطینیوں کے غزہ سے جبری بے دخلی کا امریکی پلان مسترد کردیا
عرب لیگ کی جانب سے فلسطینیوں کے غزہ سے جبری بے دخلی اور مصر اور اردن منتقل کرنے کا امریکی پلان مسترد کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کا مصری دارالحکومت قائرہ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ فلسطینیوں کو نکالنے کے کسی بھی اقدام سے خطے میں کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔
اجلاس میں سعودی عرب، یو اے ای، مصر ، قطر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے بھی شرکت کی۔
امریکا کا چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نیا ٹیرف عائد، جسٹن ٹروڈو کا سخت رد عمل سامنے آگیا
اجلاس میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے غزہ کی پٹی فوری خالی کریں اور عالمی برادری دو ریاستی حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے کی امریکی منصوبہ بندی کو مسترد کرتے ہوئے اسے نسل کشی کے مترادف قرار دیا تھا۔ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو نکالنے سے دو ریاستی حل ناکام ہوگا۔
دوسری جانب مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں قیدیوں کی رہائی سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماوں کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشرق وسطیٰ کے مسائل پر بات چیت ہوئی۔
مصری صدر نے امریکی صدر کو مصر کے دورے کی دعوت بھی دی۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔