امریکا: ریگن ایئرپورٹ کے اطراف ہیلی کاپٹر پروازوں پر پابندی عائد
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈ مسٹریشن نے ریگن ایئرپورٹ کے اطراف ہیلی کاپٹر پروازوں پر پابندی عائد کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے امریکن ایئر لائن اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان خوفناک حادثے کے بعد واشنگٹن ریگن نیشنل ہوائی اڈے کے قریب ہیلی کاپٹر کی پروازوں پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ایف آئی اے اہلکار بتایا کہ ریگن ایئرپورٹ کے اطراف صرف پولیس اور طبی ہیلی کاپٹروں کو ہوائی اڈے اور قریبی راستوں کے درمیانی علاقے میں پرواز کی اجازت ہوگی۔ ایف اے اے اہلکار نے کہا کہ یہ پابندیاں ہوائی اڈے کے قریب روٹ 1 اور روٹ 4 پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
واشنگٹن طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ہولناک تصادم میں پاکستانی خاتون سمیت تمام 67 افراد ہلاک
امریکی طیارہ حادثہ: چند لمحات قبل کیا ہوا ؟ اہم انکشافات سامنے آگئے
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے رکن ٹوڈ انمین نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ تصادم کے وقت ہیلی کاپٹر روٹ 1 سے روٹ 4 کی طرف جا رہا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ڈی سی کے علاقے میں ہیلی کاپٹر ایک بہت واضح اور منظم نظام استعمال کرتے ہیں۔
2021 کی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق ریگن ہوائی اڈے کے 30 میل کے دائرے میں سالانہ 11,000 فوجی ہیلی کاپٹر پروازیں ہوتی تھیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایک مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے آپس میں ٹکرانے کے حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔