Aaj News

آن لائن گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت

متاثرہ افراد کے خاندان کا فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
شائع 27 جنوری 2025 02:42pm

راولپنڈی کی ایک مقامی پاکستانی عدالت نے آن لائن گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت سنا دی۔

پیر کو پاکستان کے ایک نجی گروپ ”لیگل کمیشن آن بلاسفیمی“ کی جانب سے کیس لڑنے والے استغاثہ کے وکیل راؤ عبدالرؤف نے خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ ’چار افراد کو گستاخانہ مواد پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی‘۔

ملزمان پر عدالت کی جانب سے سزائے موت کے علاوہ 46 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ چاروں مجرمان کو اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کا حق ہوگا۔

جے یو آئی رہنما قاضی ظہور احمد قتل، مولانا فضل الرحمان کا اظہار مذمت

راؤ عبدالرؤف نے مزید کہا کہ ’اس کیس میں ہمارے دعوے کو ان ڈیوائسز سے حاصل شدہ فرانزک شواہد نے تقویت دی، جنہیں اس گھناؤنے جرم میں استعمال کیا گیا تھا۔‘

متاثرہ افراد کے خاندانوں کی حمایت میں کام کرنے والے ایک گروپ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو سزا کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

انہوں نے کہا، ’گرفتاریوں اور مقدمات کے رجحان کا انداز پچھلے واقعات سے مطابقت رکھتا ہے۔‘

پسند کی شادی کرنے والی خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد نہر سے برآمد، ملزم شوہر کی تلاش شروع

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کیسز میں اضافے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ان نوجوانوں کی زندگیاں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔

Blasphemy

death sentence