آن لائن گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت
راولپنڈی کی ایک مقامی پاکستانی عدالت نے آن لائن گستاخانہ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت سنا دی۔
پیر کو پاکستان کے ایک نجی گروپ ”لیگل کمیشن آن بلاسفیمی“ کی جانب سے کیس لڑنے والے استغاثہ کے وکیل راؤ عبدالرؤف نے خبر رساں ایجنسی ”اے ایف پی“ کو بتایا کہ ’چار افراد کو گستاخانہ مواد پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی‘۔
ملزمان پر عدالت کی جانب سے سزائے موت کے علاوہ 46 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ چاروں مجرمان کو اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کا حق ہوگا۔
جے یو آئی رہنما قاضی ظہور احمد قتل، مولانا فضل الرحمان کا اظہار مذمت
راؤ عبدالرؤف نے مزید کہا کہ ’اس کیس میں ہمارے دعوے کو ان ڈیوائسز سے حاصل شدہ فرانزک شواہد نے تقویت دی، جنہیں اس گھناؤنے جرم میں استعمال کیا گیا تھا۔‘
متاثرہ افراد کے خاندانوں کی حمایت میں کام کرنے والے ایک گروپ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو سزا کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
انہوں نے کہا، ’گرفتاریوں اور مقدمات کے رجحان کا انداز پچھلے واقعات سے مطابقت رکھتا ہے۔‘
پسند کی شادی کرنے والی خاتون وکیل کی لاش حافظ آباد نہر سے برآمد، ملزم شوہر کی تلاش شروع
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کیسز میں اضافے کی وجوہات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ان نوجوانوں کی زندگیاں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔