مجھے بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیلات کا علم ہے، عرفان صدیقی
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ دو دو تین تین متوازی سطحوں پر مذاکرات نہیں ہوا کرتے۔ پی ٹی آئی ’بیک ڈور‘ اور’ فرنٹ ڈور’ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرلے۔ اگر وہ اسٹیبلشمنٹ سے ملاقات اور مبینہ مذاکرات سے مطمئن ہے تو اپنی کمیٹی کو آگاہ کردے کہ اب حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کی ضرورت نہیں رہی۔
عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے مبینہ ملاقات کی تمام تفصیلات کا علم ہے۔ خیبرپختونخوا کی سکیورٹی صورت حال پر بلائی گئی کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی جسے پی ٹی آئی کے قائم مقام چئیرمین نے خصوصی ملاقات اور مذاکرات کا نام دے دیا اور جسے عمران خان نے بھی خوش آئند قرار دیا۔
القادر ٹرسٹ کیس پر حکومت نے جامع بیانیہ بنا لیا، اہم نکات
اس سوال کہ جواب میں کہ عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں حکومت کو بددیانت قرار دیتے ہوئے مذاکراتی ٹیم کے بارے میں کہا ہے ’بددیانت لوگ اور چیٹرز کبھی نیوٹرل امپائر نہیں آنے دیں گے‘، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان نے اِنہی بددیانت لوگوں سے مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم کی جس نے بار بار سپیکر کے پاس جاکر کہا کہ وزیراعظم سے کمیٹی قائم کرنے کیلئے کہیں۔ اگر ہم لوگ بددیانت ہیں تو ہم سے مذاکرات کا راستہ کیوں چُنا؟
ایک اور سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وہی بات کہی ہے جو عمران خان ہر روز کہتے تھے کہ امیر اور غریب کیلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔ وہ ریاست مدینہ کا بھی بڑے فخر سے نام لیتے تھے۔ اس اصول کے تحت ان کی اپیل اپنی باری پر لگنی چاہیے۔
جج صاحب سے بہتر ہمیں سزا کا پتا تھا، فیصلے لکھے ہوئے آتے ہیں اور ان کو سنا دیا جاتا ہے، علیمہ خان
انہوں نے کہا کہ کمیٹی اجلاس کے اندر بھی ہماری طرف سے پی ٹی آئی کی تحریر کو حکومت پر چارج شیٹ قرار دیا گیا تھا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ دونوں کمیٹیاں پہلے ہی طے کرچکی ہیں کہ کسی عدالتی فیصلے کا مذاکراتی عمل پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس وہ گڑھا ہے جو بانی پی ٹی آئی نے کسی اور کیلئے کھودا اور خود گرگئے، مریم اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی سات ورکنگ دنوں کے اندر اندر، 28 جنوری تک اپنا تحریری موقف پیش کر دے گی۔
ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ آئی ایس پی آر نے شاید اس لئے بیرسٹر گوہر کے بیان کی رسمی تردید نہیں کی کہ اس نے اس بات کو اہمیت ہی نہیں دی، تاہم سکیورٹی ذرائع نے غیررسمی طورپر صورت حال بتا دی تھی۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔