Aaj News

کیا باراک اوباما اور مشیل اوباما طلاق کے قریب ہیں؟ افواہیں گردش کرنے لگیں

مشیل نے ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے
شائع 17 جنوری 2025 07:10pm

سابق امریکی صدر باراک اوباما اور مشعال اوباما کی طلاق کی افواہیں گردش کرنے لگیں، وجہ دو اہم تقریبات میں مشعال اوباما کی غیرحاضری قراردی جارہی ہے، نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں مشعال اوباما موجود نہیں ہوں گی، 9 جنوری کو سابق صدر جمی کارٹر کی تدفین میں بھی مشعال شریک نہیں ہوئی تھیں جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عالمی میڈیا کی رپوٹ کے مطابق جوڑے کی طلاق کی افواہوں نے اس وقت سر اٹھایا جب انہیں عوام میں دسمبر کے وسط میں آخری مرتبہ اکٹھا دیکھا گیا تھا اور دونوں کی باڈی لینگوئج کسی گڑ بڑ کا اشارہ کررہی تھی اور دونوں کے درمیان اجنبیت واضح تھی۔

مشیل اوباما کا وائٹ ہاؤس میں الوداعی خطاب

حال ہی میں ان افواہوں کو مزید ہوا اس وقت ملی جب امریکا کی سابق خاتون اول مشیل اوباما 150 سال پرانی روایت کو توڑتے ہوئے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

روایتی طور پر امریکی صدر کی حلف برداری میں عام طور پر سابق صدور اور ان کی شریک حیات شرکت کرتے ہیں۔ اس کے دفتر نے اسنب کے لیے کوئی خاص وضاحت پیش نہیں کی۔؎

صدر اوبامہ اور مشیل اوبامہ کی بیونس آئرس کی تقریب میں شرکت

مشیل اوباما کے دفتر کی جانب سے ان کی عدم شرکت کی کوئی خاص وضاحت پیش نہیں کی گئی تاہم ان نے موجود نہ ہونے کے باوجود کے شوہر سابق صدر باراک اوباما کی آئندہ ہفتے حلف برداری کی رسمی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

تقریب حلف برداری سے متعلق یہ اعلان مشیل اوباما کی گزشتہ ہفتے سابق صدر جمی کارٹر کے سرکاری جنازے میں غیر موجودگی کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں باراک اوباما کو ٹرمپ کے ساتھ ہنستے اور گپ شپ کرتے دیکھا گیا تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق مشیل اوباما کا شیڈول ٹکرا رہا تھا اور وہ ہوائی میں اپنی توسیع شدہ چھٹیاں منا رہی تھیں۔ اب ٹرمپ کے افتتاح کے موقع پر مشیل کے اپنے شوہر کے ہمراہ شریک نہ ہونے کے اس کے فیصلے نے آن لائن ردعمل کی ایک لہر کو ہوا دی ہے۔

صدارتی پروٹوک کی روایت کو توڑنے کے بارے میں قدامت پسندوں کی جانب سے یہ افواہیں تک پھیلی ہیں کہ اوباما اور ان کی اہلیہ طلاق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

براک اوباما ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی سےپریشان

تاہم ازدواجی تنازعات کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، ان کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ انہوں نے ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ اس تقریب میں ”جعلی مسکراہٹ نہیں بنانا چاہتیں“۔

بظاہر سابق خاتون اول کے فیصلے کی وجہ اوباما کے بارے میں ٹرمپ کے ”ناگوار تبصرے“ اور ان کی ”نسل پرستانہ بیانات کی تاریخ“ معلوم ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے حوالے سے ان کے جذبات تبدیل نہیں ہوئے ہیں وہ ایک خوشگوار چہرے پر پلستر کرنے اور پروٹوکول کی خاطر دکھاوا کرنے والی نہیں ہیں۔

بارک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو شہری حقوق کیلئے خطرہ قرار دے دیا

مشیل اوباما کی ٹرمپ کے بارے میں ناپسندیدگی واضح ہے، ٹرمپ کے 2017 کی تقریب حلف برداری کے دوران، فوٹوگرافروں نے ان کے بظاہر پریشان کن تاثرات کو کیچ کرلیا تھا جب وہ اور باراک اوباما وائٹ ہاؤس سے نکلے تھے۔

اپنی 2018 کی یادداشت ”بی کمننگ“ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ٹرمپ نے باراک اوباما کی پیدائش کے حوالے سے جھوٹے دعووں کا پروپیگنڈہ کیا کہ وہ امریکا میں پیدا نہیں ہوئے تھے، جس نے ان کے خاندان کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا تھا اور اس کے لیے میں انہہیں کبھی معاف نہیں کروں گی“۔

مشیل اوباما واحد ڈیموکریٹ نہیں ہوں گی جو افتتاحی تقریب سے غیر حاضر ہوں گی بلکہ سابق ہاؤس اسپیکر نینسی پیلوسی اور کانگریس وومن الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز جیسی دیگر اہم شخصیات بھی 20 جنوری کو ہونے والی تقریب میں شرکت سے گریز کررہی ہیں۔

اس سے چار سال قبل، ٹرمپ نے اس روایت کو توڑا تھا جب انہوں نے صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا تھا ان بے بنیاد دعووں پر کہ 2020 کے انتخابات چوری کیے گئے تھے۔

Michelle Obama

RUMOUR

Divorce'