جینز پہننے پر شطرنج چیمپئن کو عالمی ٹورنامنٹ سے نکال دیا گیا
شطرنج چیمپئن ڈریس کوڈ تنازعہ کے بعد عالمی چیمپئن شپ سے دستبردار ہوگیا۔
واضح رہے کہ میگنس کارلسن کو جمعہ کے روز جینز پہننے کی وجہ سے ایک راؤنڈ میں شرکت سے روک دیا گیا تھا، عالمی ادارے (ایف آئی ڈی ای) نے ان کے لباس کو نامناسب قرار دیا تھا۔
عالمی ادارے نے وضاحت کی کہ اس کے لباس کوڈ کے ضوابط کا مقصد تمام شرکاء کے لیے پیشہ ورانہ مہارت اور نظم وضبط یقینی بنانا ہے۔ تنظیم نے کارلسن کو 200 ڈالر جرمانہ عائد کرتے ہوئے مناسب لباس پہننے کا موقع فراہم کیا، جسے نوجوان کھلاڑی نے مسترد کر دیا۔
2013 سے 2023 تک عالمی چیمپیئن ٹائٹل اپنے نام کرنے والے کارلسن نے معاملے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے وضاحت کی کہ راؤنڈ سے قبل دوپہر کے کھانے کی دعوت تھی، میں اس وقت جلدی میں تھا، “میں نے اہنی شرٹ، کوٹ پہنا، جوتے بھی تبدیل کیے لیکن جینز تبدیل کرنا بھول گیا تھا۔
34 سالہ کھلاڑی نے کہا کہ جرمانہ ادا کرنے کے بعد انتظامیہ نے مجھے کہا کہ اگر آپ فوری طور پر کپڑے نہیں بدلیں گے، تو آپ کو اگلے راؤنڈ کے لیے جوڑا نہیں بنایا جائے گا۔
کارلسن نے کہا کہ میں نے منتظمین سے اگلے دن کپڑے تبدیل کرنے کی درخواست کی، تاہم ایف آئی ڈی ای نے اصرار کیا کہ فوری طور پر حکم کی تعمیل کی جائے، ایسا نہ کرنے پر کھلاڑی کو رائونڈ سے نکال دیا گیا۔
واقعہ کے بعد میگنس کارلسن نے کہا کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ میں اب کافی تھک چکا ہوں، تاہم آئندہ اس بات کا خیال رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر انتظامیہ نے یہی کرنا چاہتی ہے تو اس کی مرضی، میں کہتا ہوں معاملہ دونوں طرف سے ہوتا ہے، لیکن ہم میں سے کوئی بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۔
ٹورنامنٹ سے باہر نکلتے ہی نوجوان کھلاڑی میگنس کارلسن نے دکھی انداز میں کہا کہ ’’میں اب شاید کسی ایسی جگہ جاؤں گا جہاں کا موسم یہاں سے کچھ زیادہ اچھا ہو۔‘‘
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔