امریکا نے غزہ میں سیزفائر کی قرارداد ویٹو کردی
امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوامِ متحدہ میں پیش کی جانے والی قرارداد ویٹو کردی ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکا کے مستقل مندوب رابرٹ وُڈ نے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی قرارداد کی حمایت نہیں کرسکتے جس کے ذریعے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی یقینی نہ بنائی گئی ہو۔
سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے امریکی مندوب نے کہا کہ اس قرارداد کی منظوری سے حماس کے حوصلے بلند ہوتے۔ رابرٹ وُڈ کا کہنا ہے کہ امریکا پہلے ہی وضاحت کرچکا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی کسی بھی غیر مشروط قرارداد کی کسی صورت حمایت نہیں کرے گا۔
سلامتی کونسل اجلاس میں روس نے امریکا کو آئینہ دکھادیا۔ سلامتی کونسل میں روس کے مندوب نے امریکی مندوب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ قرارداد میں یرغمالیوں کا ذکر نہیں۔ آج آپ نے ثابت کردیا غزہ میں ہزاروں معصوموں کے قتل کا ذمہ دار کون ہے۔
روسی مندوب کا کہنا تھا کہ قرارداد میں یرغمالیوں کا ذکر ہے۔ امریکی مندوب کو کچھ کہنے یا ویٹو کرنے سے پہلے قرارداد کا متن تو پڑھ لینا چاہیے تھا۔ اس میں 7 اکتوبر کے حملے کا بھی ذکر نہیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔