بھارت میں خواتین سے زیادتی کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے
بھارت بھر میں خواتین پر مجرمانہ حملوں کے خلاف شدید احتجاج کے باوجود ایسے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ کولکتہ میں ایک جونیر ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کیس نے پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر رکھا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ممتا بینرجی کے خلاف محاذ بھی کھڑا کردیا گیا ہے مگر اِس کے باوجود خواتین سے زیادتی کے واقعات رُکنے کا نام نہیں لے رہے۔
کولکتہ ہی کے سرکاری اسپتال کولکتہ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ میں ایک بچے کی تیمار داری کرنے والی اُس کی ماں سے زیادتی کا واقعہ رونما ہوا ہے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیمار بیٹے کے پلنگ کے پاس سو رہی تھی۔ وارڈ میں صرف وہ تھی اور اُس کا بیٹا تھا۔
اسپتال کے ایک ہیلتھ ورکر نے سوتے میں اُس سے زیادتی کی کوشش کی۔ شور مچانے پر اُس نے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔
خاتون نے اس دوران اپنا فون آن کرکے ریکارڈنگ کرلی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے لاک اپ بھیج دیا ہے۔
چھبیس سال ہیلتھ ورکر تانے پال چلڈرن وارڈ میں کام کرتا ہے۔ اس نے خاتون سے چھیڑ چھاڑ کی اور اُسے بے لباس کرنے کی بھی کوشش کی۔
پولیس نے شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی اور تانے پال کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جس نے اُسے پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔